سعد رضوی فرار، مظاہرین کے تشدد سے 60 پولیس اہلکار معذور ہو چکے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی فرار ہیں اور جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کامران نے انکشاف کیا کہ حالیہ مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین کے تشدد سے 60 پولیس اہلکار مستقل طور پر معذور ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی سے متعلق فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز
انہوں نے کہاکہ مظاہرین کی جانب سے شاہدرہ پل کے قریب پولیس پر سیدھی فائرنگ کی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہاکہ اگر سعد رضوی کو گولی لگی ہے تو اس کے شواہد پیش کیے جائیں تاکہ قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔
فیصل کامران نے بتایا کہ مظاہرین کے پاس موجود ڈنڈوں پر کیلیں لگی ہوتی ہیں، جو جان لیوا حملوں کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
ان کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو متعدد بار سمجھانے کی کوشش کی کہ غزہ میں لوگ خوش ہیں، تو آپ کس بات پر احتجاج کر رہے ہیں؟ تاہم مظاہرین بضد تھے کہ وہ ہر صورت اسلام آباد جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج شروع ہونے سے قبل بھی مذاکرات کیے گئے مگر کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔
فیصل کامران کے مطابق اگر پولیس پر سیدھی فائرنگ کی جائے گی تو پھر فورس کیا کرےگی؟ ایس ایچ اوز کو گولیاں لگیں گی تو کیا ریاست خاموش رہے گی۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے واضح کیا کہ ریاستی رٹ کے قیام کے لیے قانون کے مطابق کارروائی جاری رہے گی اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج ختم کرانے کے لیے پولیس نے آپریشن کیا تھا، اس دوران ایک ایس ایچ او شہید جبکہ دیگر 4 افراد بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے پیچھے کیا مقاصد کار فرما تھے؟
اس دوران تحریک لبیک کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے 180 سے زیادہ کارکن شہید ہو چکے ہیں، تاہم اس کی کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی مارچ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران مریکے آپریشن وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی مارچ ڈی ا ئی جی ا پریشنز لاہور فیصل کامران مریکے ا پریشن وی نیوز فیصل کامران تحریک لبیک کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
لاہور میں پولیس آپریشن کے خلاف حیدر آباد میں تحریک لبیک لائرز ونگ کی احتجاجی ریلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(نمائندہ جسارت)لاہور میں ٹی ایل پی کے لبیک یا اقصیٰ ملین مارچ کے نہتے شرکا پر بد ترین پولیس آپریشن کے نتیجے میں شہادتوں اور شرکاء کو زخمی کرنے کے خلاف تحریک لبیک لائرز ونگ تحت احتجاج ریلی نکالی گئی ۔ریلی میں شریک وکلا ء نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایسن سے سیشن بلڈنگ تک ریلی نکالی ۔اس موقع پر ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایل پی کے صوبائی لیگل ایڈوائزر سندھ سلیمان سروری نے کہا کہ گذشتہ شب پنجاب حکومت کے حکم پر پنجاب پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لبیک یا اقصی مارچ کے نہتے پرامن سوئے ہوئے شرکا پر بدترین ریاستی طاقت استعمال کرتے ہوئے مسلح آپریشن کیا جس سے دوسو سے زائد شرکاء موقع پر شہید ہوئے جبکہ مرکزی امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی سمیت 1800کے قریب شرکاء گولیاں لگنے سے شید زخمی ہو گئے، المیہ یہ ہے کہ پولیس کی جانب سے نہ تو شہدا ء کی لاشیں لے جانے کی اجازت دی جارہی ہے نہ ہی زخمیوں کو علاج معالجے کی اجازت دی جارہی ہے جو کہ ریاستی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ شرکاء سے خطاب میں سینئر ایڈووکیٹ بلال راجپوت،اسلم سرروری ایڈووکیٹ،خالد شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر فرد کا آئینی حق ہے پنجاب حکومت نے گذشتہ شب نہتے شرکا پر جو ظلم ڈھایا وہ ریاستی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے جس پر وزیر اعلی پنجاب آئی جی پنجاب فوری استعفادیں اور چیف جسٹس آف پاکستان اس ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لیں۔