Juraat:
2025-10-13@15:36:13 GMT

تحریک لبیک احتجاج ، شہروں میں زندگی مفلوج، 77کارکن گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT

تحریک لبیک احتجاج ، شہروں میں زندگی مفلوج، 77کارکن گرفتار

پولیس ناکے قائم، شاہدرہ میدانِ جنگ بن گیا،پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں
پولیس اہلکار کو پکڑ کر تشدد،گاڑی چھین لی، تفریحی پارک سنسان، سپلائی رک گئی

تحریک لبیک احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے سخت سیکیورٹی انتظامات آج دوسرے دن بھی جاری ہیں، جبکہ تحریک لبیک احتجاج کے باعث ٹرانسپورٹ مکمل بند ہونے سے نظامِ زندگی بری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس ناکے قائم ہیں اور گزشتہ 36 گھنٹوں سے ٹریفک جام کی صورتحال برقرار ہے۔ صبح کے وقت سول لائن پولیس نے تحریک لبیک کے آفس جامعہ مسجد غوثیہ ضیاء العلوم پر چھاپہ مار کر 77 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔تحریک لبیک احتجاج کے باعث راولپنڈی کی مرکزی شاہرہ مری روڈ کی گلیوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔ اڈیالہ جیل سے ملزمان کو عدالت نہ لایا جاسکا جس پر عدالتوں نے مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی۔ ہول سیل منڈیاں اور سبزی و فروٹ منڈی بند ہونے سے سپلائی رک گئی، شہر میں سبزی اور پھلوں کی شدید قلت پیدا ہوگئی اور قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔شہر کے تفریحی پارک سنسان پڑ گئے، ہوٹلنگ بند ہے اور فوڈ چینز بھی مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔ دوسری جانب لاہور کے علاقے شاہدرہ میں صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی جہاں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ تحریک لبیک کے کارکنوں نے پولیس کی گاڑی چھین لی اور شاہدرہ پل پر قبضہ کرلیا۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پتھراؤ سے جواب دیا۔
ایک موقع پر مظاہرین نے پولیس اہلکار کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں مگر شاہدرہ میدانِ جنگ بن گیا۔ ہر طرف شیلنگ اور فائرنگ کی آوازوں سے علاقہ مکین خوفزدہ ہوگئے، پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا اور تحریک لبیک کے کارکنوں کا قافلہ آگے بڑھنے لگا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: تحریک لبیک احتجاج

پڑھیں:

اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدے کے بعد کون سا احتجاج؟ خواجہ آصف کی ٹی ایل پی پر تنقید

وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے غزہ مارچ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب غزہ میں 2 سال تک ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے تھے، بچے شہید ہو رہے تھے اور دنیا بھر میں لوگ احتجاج کر رہے تھے تب پاکستان میں بعض افراد کو شاید خبر ہی نہیں تھی۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اب جبکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا چکا ہے اور لڑائی بند ہو چکی ہے، تو یہی افراد جی ٹی روڈ پر جلوس نکال کر اسلام آباد کی جانب مارچ کررہے ہیں۔

دو سال غزہ کے باسیوں پہ ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے تھے بچوں کا قتل عام جاری تھا ساری دنیا کی عوام احتجاج کر رہی تھی جن میں بہت بڑی تعداد اور اکثریت غیر مسلم ممالک کے باسیوں کے تھی۔ پاکستان میں بعض فلسطین پہ جان قربان کے خواھش مندوں کو شاید اطلاع نہیں تھی اب جب جنگ بندی کے معاھدے پہ… pic.twitter.com/Ko5ODwLznU

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 11, 2025

خواجہ آصف نے کہاکہ یہ زیادتی ہے کہ کسی نے انہیں بتایا نہیں کہ جنگ ختم ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان لاہور سے اسلام آباد کی جانب غزہ مارچ کررہی ہے، جس کے پیش نظر سیکیورٹی اداروں نے ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے پیش نظر راستوں کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

عوام کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اب غزہ میں امن ہونے جا رہا ہے، اس لیے آپ بھی احتجاج ختم کرکے واپس چلے جائیں، اور ملک میں انتشار نہ پھیلایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حماس معاہدہ تنقید ٹی ایل پی احتجاج خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • لاہور، ٹی ایل پی کے گرفتار 100 سے زائد کارکنوں کا 11 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
  • تحریک لبیک کے احتجاج سے متعلق کراچی پولیس کا ردعمل سامنے آگیا
  • تحریک لبیک کے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آپریشن کا امکان
  • ٹی ایل پی کارکنوں کا مریدکے و سادھوکے میں دھرنا، مرکزی شاہراہیں کھل گئیں
  • تحریک لبیک کے احتجاج سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدے کے بعد کون سا احتجاج؟ خواجہ آصف کی ٹی ایل پی پر تنقید
  • تحریک لبیک کے احتجاج سے اسلام آباد میں زندگی مفلوج، باپ بیمار بچی کو اٹھائے بھاگتا رہا، ویڈیو وائرل
  • راولپنڈی پولیس نے تحریک لبیک کے 65 کارکن گرفتار کر لیے 
  • ٹی ایل پی کا احتجاج: دوسرے روز بھی جڑواں شہروں میں زندگی مفلوج، سڑکیں، ادارے اور انٹرنیٹ بند