اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل؛ گرفتار ٹھیکیدار جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
پشاور:
احتساب عدالت پشاور نے اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار ٹھیکیدار ممتاز کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
احتساب جج امجد ضیاء نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا۔
تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ ملزم ٹھیکیدار ممتاز کو حراست میں لیا گیا ہے، جو اَپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں ملوث ہے، ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم منتقل ہوئی ہے، ملزم کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بھی نکل آئے ہیں۔
تفتیشی افسر کے مطابق اسکینڈل میں گرفتار دیگر ملزمان کی نشاندہی پر نیب نے ملزم کو تحقیقات میں شامل کیا، ملزم روپوش تھا اور اب گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
عدالت میں تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کی ضرورت ہے لہٰذا جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔
احتساب عدالت نے استدعا منظور کرکے ملزم کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے تفتیشی افسر
پڑھیں:
لاپتہ عمر عبداللہ کیس : ان کیمرہ بریفنگ ‘ ایس پی ، تفیتشی ملوث تھے ، کیا کارروائی ہونی : عدالت
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت میں زیر سماعت لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی کیلئے اہلیہ زینب زعیم کی درخواست میں درخواست گزار نے رقم کی منتقلی سے متعلق عدالت کو آگاہ کردیا جبکہ وزارت دفاع کے نمائندوں کی جانب سے عدالت کو ان کیمرہ بریفنگ دی گئی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔ لاپتہ شہری عمر عبداللہ کے والد خالد عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ لاپتہ عمر عبداللہ کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں حکومت نے 50 لاکھ روپے کی امدادی رقم منتقل کر دی ہے۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے 2018ء کے ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہ ہونے کا معاملہ اٹھا دیا اور کہاکہ اس عدالت میں 2017 میں تفتیشی افسر نے مانا کہ شہری جبری گمشدہ ہے، لاپتہ شہری کے والد نے کہاکہ تفتیشی افسر نے مانا تھا لاپتہ شہری آئی ایس آئی یا کسی اور ایجنسی کی تحویل میں ہے، وکیل نے کہاکہ 2018 میں اسی عدالت نے اس وقت کے آئی جی، سیکرٹری داخلہ و دفاع، ایس ایس پی اور تفتیشی پر جرمانہ عائد کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2018 کے حکم پر تاحال کوئی عمل درآمد نہ ہوا۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ اس وقت کے آئی جی کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ وہ تو ریٹائر ہو گیا ہو گا۔ ایس ایس پی اور تفتیشی بھی ملوث تھے ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔ عدالتی آرڈر میں تھا کہ ملوث افسران کی تنخواہ سے کٹوتی ہو گی، اْنہیں تنخواہ اور پنشن اب تک مل رہی ہو گی۔ عدالتی حکم کے باوجود کارروائی نہ ہونے کے بارے میں آج آرڈر میں لکھوں گا۔ بعد ازاں عدالت کو ان کیمرہ بریفنگ دی گئی اورکیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔