اینکر عائشہ جہانزیب کے متعلق نامناسب گفتگو کے کیس میں اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اینکر عائشہ جہانزیب کے متعلق نامناسب گفتگو کرنے کیخلاف کیس کی سماعت میں عدالت نے گرفتار ملزم حسیب سجاد کی ضمانت خارج کردی۔
ضلع کچہری لاہور میں معروف اینکر عائشہ جہانزیب کے متعلق نامناسب گفتگو کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد نعیم وٹو نے مقدمے پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے زین علی قریشی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
عدالت نے گرفتار ملزم حسیب سجاد کی ضمانت خارج کردی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد نعیم وٹو نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم تفتیش میں قصور وار پایا گیا ہے، ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم کا مدعیہ سے متعلق نامناسب کمنٹس سے اسکی عزت کو نقصان پہنچا عدالت ملزم کی ضمانت مسترد کرتی ہے جبکہ عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم بھی دیا کہ ملزم کے خلاف چالان جمع کروائے۔
واضح رہے کہ مدعیہ کے مطابق ملزم نے یوٹیوب کے پروگرام میں بطور میزبان نامناسب کمنٹس کا استعمال کیا اور ایف آئی اے لاہور نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سپریم کورٹ: رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کیس سماعت کے لیے مقرر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کے 9 مئی سے متعلق کیسز کی سماعت کل ہونے والی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا۔
اس حوالے سے فواد چوہدری کے بھائی اور وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری کے 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے اس کیس کو 3 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کرنے کے لیے کمیٹی کو بھیجا تھا۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ میں 9 مئی واقعات سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی عدالت میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اپنے وکیل فیصل چوہدری کے ہمراہ پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ہمارا مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا۔ ان کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے نشاندہی کی کہ جب لارجر بینچ دستیاب تھا تو کیس لگنا چاہیے تھا۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد 9 مئی سے متعلق کیسز معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ 4 ماہ میں کیسز نمٹانے کے احکامات پر ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں انسدادِ دہشتگردی عدالت میں صرف ایک ہی کیس سنا جائے گا، یہ مناسب نہیں کہ ایک ہی دن تمام کیسز مختلف عدالتوں میں مقرر کیے جائیں۔
سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس نے فواد چوہدری کو ہدایت دی تھی کہ آپ کے کیس کی سماعت کے بارے میں رجسٹرار آفس آپ کو مطلع کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سانحہ 9 مئی کیس سپریم کورٹ آف پاکستان فواد چوہدری