اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی؛ لبنان کا بڑا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لبنان نے سفارتی تعلقات کی بحالی سے متعلق اسرائیلی وزیر خارجہ کے بیان کی دو ٹوک اندز میں تردید کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں۔
لبنانی صدر نے کہا کہ اسرائیل اب بھی ہمارے جنوبی علاقوں پر قبضے کو ختم کرنے سے انکار کر رہا ہے۔ قابض ریاست کو کیسے تسلیم کیا جا سکتا ہے۔
صدر جوزف عون نے کہا کہ لبنان اپنے پڑوسی ملک اسرائیل کے ساتھ پُرامن تعلقات کا خواہاں ہیں لیکن اس کا مطلب سفارتی تعلقات کی بحالی نہیں۔
لبنانی صدر نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے کہا تھا کہ لبنان اور شام نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر عرب ممالک نے سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال کرلیے ہیں۔
جس کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لبنان اور شام بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے اور امریکا سعودی عرب پر بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے پر زور دے رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سفارتی تعلقات کی بحالی اسرائیل کے ساتھ
پڑھیں:
ایران نے امریکا کیساتھ جوہری مذاکرات کے لیے کڑی شرط رکھ دی
اسرائیل کے حملوں کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والے مذاکرات کا پانچواں دور تاحال تعطل کا شکار ہے۔
فرانسیسی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی سے متعلق سوال پر کہا کہ امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو جو نقصان پہنچا ہے اس کا معاوضہ طلب کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات ہوں یا مذاکرات کی بحالی ہو ، وہ با وقار اور باہمی احترام کی بنیاد پر ہوں گے۔ جس کے لیے امریکا کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے پر مذاکرات کی بحالی کے لیے امریکا کو ایران پر مزید حملے نہ کرنے کی ضمانت بھی دینا ہوگی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ بعض دوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے.
تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ عمان میں تعطل کے شکار امریکا اور ایران جوہری مذاکرات کے پانچویں دور کا آغاز کب سے ہوگا۔