علیزے شاہ کا شادی شدہ مرد فنکاروں پر طنزیہ وار
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اداکارہ علیزے شاہ اپنے دبنگ تبصرےمیں شادی شدہ مرد اداکاروں کے دوہرے رویے پر تنقید کے تیر چلائے ہیں۔نوجوانی میں فلم ’سپر اسٹار‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی علیزے شاہ نہ صرف اپنی اداکاری سے جانی جاتی ہیں بلکہ اپنے بےباک انداز اورکھل کر رائے دینے کی وجہ سے بھی اکثر خبروں کا حصہ بنتی ہیں۔حالیہ دنوں میں علیزے کچھ زیادہ ہی بے لاگ ہوتی اور شوبز انڈسٹری کے پوشیدہ پہلوؤں سے پردہ اٹھاتی نظرآرہی ہیں۔اپنی ایک انسٹاگرام اسٹوری میں علیزے شاہ نے لکھا،”شادی شدہ مرد اداکاروں کی ایک بڑی تعداد شادی کی انگوٹھی کو صرف ایک فیشن ایسنسرِی سمجھتی ہے۔“انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے میں زیادہ نہیں بولنا چاہتیں کیونکہ ”یہ ان کا مسئلہ نہیں“۔ تاہم ان کے اس بیان نے مداحوں اور انڈسٹری کے اندر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔سوشل میڈیا صارفین کی رائے ملی جلی ہے۔ کچھ لوگ علیزے شاہ کے اس بیان کو سراہ رہے ہیں کہ انہوں نے دوہرے معیار رکھنے والے افراد کو بےنقاب کیا، جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ ایسے معاملات کو عوامی پلیٹ فارم پر اٹھانا غیر ضروری تنازع کا سبب بنتا ہے۔گرچہ علیزے شاہ نے اپنی پوسٹ میں کسی خاص اداکار کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے بیان میں چھپا طنز یقیناً کچھ لوگوں کے لیے ناگوار گزر سکتا ہے۔کئی لوگ یہ جاننے کے لیے بےتاب ہیں کہ آخر یہ ”زیادہ تر“ اداکار کون ہیں جن کی شادی کی انگوٹھی محض شوپیس بن چکی ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علیزے شاہ
پڑھیں:
مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشرقی یروشلم پر بطور مسلمان اپنے حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اردوان نے یہ بات دارالحکومت انقرہ میں ترکی کی وزارت خارجہ کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب میں کہی۔
اردوان نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ترکی کی یکجہتی کا اعادہ کیا اور عہد کیا ہے کہ مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
ترک رہنما نے غزہ کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا جو اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج اور کل ان لوگوں کے خلاف ڈٹے رہیں گے جو ہمارے خطے کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور جو ہمارے جغرافیہ میں عدم استحکام کو ہوا دیتے ہیں۔
قطر میں ایک ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، اروان نے فلسطینی ریاست کا مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دوبارہ اٹھانے کا وعدہ کیا۔
دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل پر معاشی دباؤ ڈالنا ہو گا ماضی نے ثابت کیا دباؤ مؤثر ہوتا ہے۔
صدر اردوان نے گذشتہ ہفتے قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیل کے حملے پر اسرائیلی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ “نظریاتی طور پر نیتن یاہو ہٹلر کے رشتہ دار کی طرح ہیں”۔
اروان اس سے قبل نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کر چکے ہیں اور اسرائیلی حکومت کو “قتل کا نیٹ ورک” کہہ چکے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں “فرنٹ آف انسانیت” فلسطین کے لیے وسیع تر حمایت حاصل کرے گا۔