امریکا نے 30 فیصد ٹیکس کا نفاذ کیا تو جوابی اقدامات کرینگے، صدر یورپی یونین
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں یورپین یونین کی صدر کا کہنا تھا کہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔ اُرسلا وان دیرلین نے مزید کہا ہے کہ یورپی یونین یکم اگست تک امریکا سے تجارتی معاہدے پر کام جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یورپی درآمدات پر 30 فیصد ٹیکس لگانے کے اعلان پر صدر یورپی یونین اُرسلا وان دیرلین نے اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک جاری کیے گئے بیان میں صدر یورپی یونین اُرسلا وان دیرلین نے کہا کہ امریکا نے 30 فیصد ٹیکس کا نفاذ کیا تو جوابی اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپی یونین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر یورپی یونین اُرسلا وان دیرلین نے مزید کہا ہے کہ یورپی یونین یکم اگست تک امریکا سے تجارتی معاہدے پر کام جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ دنیا کی چند ہی معیشتیں یورپی یونین کے کُھلے اور منصفانہ تجارتی اصولوں کے معیار تک پہنچتی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فیصد تجارتی ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا رسلا وان دیرلین نے صدر یورپی یونین کے لیے تیار ہے یورپی یونین ا کہا ہے کہ
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کا دوسرا سال: شفاف معیشت، زیرو ٹالرنس پالیسی کے نفاذ پر خصوصی رپورٹ
اسلام آباد:ایس آئی ایف سی کے دوسرے سال میں کرپشن، اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت سخت اور فیصلہ کن اقدامات کیے گئے۔
سیمنٹ، تمباکو، کھاد اور چینی کی صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا نفاذ کیا گیا۔
ایف بی آر کی رواں مالی سال کے دوران 8.45 ٹریلین روپے ٹیکس وصولی ہوئی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت صرف مارچ میں 1.114 ٹریلین روپے ٹیکس وصول ہوا، جو کہ گزشتہ سال کے 841 ارب روپے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ زیرو ٹالرنس پالیسی کے نفاذ سے ریونیو میں مسلسل اضافہ اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں بہتری ہوئی ہے۔
انسداد اسمگلنگ مہم میں 23 ملین لیٹر ایرانی تیل، 10,447 میٹرک ٹن کھاد اور 3,547 ٹن گندم و آٹا ضبط کیا گیا۔ ذخیرہ اندوزی کے خلاف مؤثر کارروائیاں، ہزاروں میٹرک ٹن کھاد، گھی اور چینی برآمد کی گئی۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت پاکستان کی معیشت شفافیت، اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔