پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاؤنٹر نارکوٹکس فورس قائم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
لاہور:
حکومت پنجاب نے منشیات کے سدباب کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے صوبے میں کاؤنٹر نارکوٹکس فورس (سی این ایف) قائم کردی، اس طرح پنجاب 5 اسپیشلائزڈ فورسز قائم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کی حکومت نے کاؤنٹر نارکوٹکس فورس قائم کرتے ہوئے ادارہ جاتی انتظامی اقدامات اورآ ئینی اصلاحات کی نئی تاریخ رقم کر دی اور پنجاب 5 اسپیشلائزڈ فورسز قائم کرنے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔
صوبوں کو اسپیشلائزڈ فورسز بنانے کا مینڈیٹ 2018 میں 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں پاکستان کی پہلی کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی باقاعدہ لانچنگ کر دی ہے، پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی جہاں وزیراعلیٰ نے سی این ایف کی باقاعدہ لانچنگ کی۔
کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی جنرل سلامی، افسران اور فورس نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے پرچم متعلقہ حکام کے سپرد کیا۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس میں 866 بھرتیاں اور ہر ڈویژن میں ڈائیریکٹوریٹ قائم کیا گیا ہے۔
قبل ازیں پنجاب نے پہلی وائلڈ لائف فورس، انوائرمنٹل فورس، فارسٹ اور پیرا فورس بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اب منشیات کے سدباب کے لیے پہلی صوبائی کاؤنٹر نارکوٹکس فورس بنانے کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کاؤنٹر نارکوٹکس فورس
پڑھیں:
پاکستان کی اسرائیلی اقدامات روکنے کیلئے عرب اسلامی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز
دوحہ ( نیوزڈیسک) پاکستان نے اسرائیل کے توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے کیلئے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کرنے کی تجویز دیدی۔۔
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد دوحہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں تجویز دی ہے کہ اسرائیل کے عزائم کی نگرانی اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے کے لیے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی وزرائے خارجہ کی تیاری کے حوالے سے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہاں جمع ہیں تاکہ ایک اور غیر قانونی اسرائیلی حملے پر غور کر سکیں جو ایک برادر اور خودمختار ریاست پر کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ محض اس حقیقت سے کہ ہمیں بار بار ایسے اجلاس بلانے پڑ رہے ہیں، یہ واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل عالمی امن اور سلامتی کے لئے ایک مستقل خطرہ بن چکا ہے، پاکستان سب سے سخت الفاظ میں ریاست قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔
نائب وزاعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ اشتعال انگیز اور غیر قانونی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ یہ حملہ بلا جواز ہے اور علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق کر رہا ہے، اسرائیل نے ایک ایسی ریاست کو نشانہ بنایا جو امریکا اور مصر کے ساتھ مل کر فلسطین میں جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف تھی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اسرائیل کی جارحانہ سوچ اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کو بے نقاب کرتا ہے، اسرائیل کے یہ اقدامات اس کے جارحانہ عزائم اور عالمی نظام کو تباہ کرنے کے خطرناک ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ دو برس میں فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اس کی انتہا پسند پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں، اسرائیلی جارحیت اب خطے کے دیگر ممالک تک پھیل چکی ہے، جس سے ہر صورت روکا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عرب و اسلامی دنیا کو متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہو گا، پاکستان نے قطر کے عوام اور حکومت سے مکمل اظہار یکجہتی کیا، قطر کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرنے کا حق حاصل ہے۔
اسحاق ڈار نے قطر کے امن مذاکرات اور جنگ بندی کے لیے کردار کو سراہا اور کہا کہ قطر کو نشانہ بنانا دراصل سفارت کاری اور ثالثی کے عمل پر حملہ ہے، پاکستان نے الجزائر اور صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے میں کردار ادا کیا، تاکہ اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جا سکے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھی او آئی سی کی نمائندگی کرتے ہوئے فوری بحث کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت پر عالمی سطح پر جواب دیا جا سکے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی کی تجویز کے مطابق اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرائی جائے اور اسرائیل کے خلاف اضافی تعزیری اقدامات پر غور کیا جائے تاکہ اس کے غیر قانونی اقدامات کی حوصلہ شکنی ہو۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل باب ہفتم کے تحت اسرائیل سے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرے، غزہ میں تمام شہریوں تک بلا رکاوٹ انسانی امداد پہنچائی جائے اور طبی عملے اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ دو ریاستی حل کے لیے ایک بامعنی اور وقت مقررہ سیاسی عمل دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ پائیدار امن قائم ہو سکے، پاکستان بطور غیرمستقل رکن سلامتی کونسل او آئی سی اور عرب ممالک کے ساتھ مل کر عالمی حمایت کو متحرک کرتا رہے گا تاکہ خطے میں امن قائم ہو اور فلسطینی عوام کو ان کا حق خودارادیت مل سکے۔
Post Views: 4