’مدد کیلئے آوازیں لگائیں لیکن کسی نے نہ سنا‘: اسلام آباد میں کار کے ساتھ ڈوبنے والے ریٹائر کرنل اور بیٹی کی تلاش تاحال جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بارش کے باعث برساتی نالے میں ڈوب جانے والے ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی اور ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے سواں پل کی جانب جانے والے راستے کی کھدائی شروع کر دی ہے جبکہ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بازیابی تک سرچ آپریشن بلا تعطل جاری رکھا جائے گا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرنل (ر) اسحاق قاضی اپنی بیٹی کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ موسلا دھار بارش کے باعث نالے کا پانی سڑک پر آ گیا، اور کرنل قاضی کی کار پانی میں پھنس گئی۔ گاڑی بند ہونے پر انہوں نے اسے اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی، مگر بپھری لہروں نے موقع نہ دیا اور کار دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں بہتی ہوئی برساتی نالے میں جا گری۔ عینی شاہدین کے مطابق، اسحاق قاضی نے مدد کے لیے آوازیں بھی دیں، مگر ریلے کی شدت کے باعث کوئی بھی ان کی مدد کو نہ پہنچ سکا۔ کار نالے کی زیرِ زمین گزرگاہ میں جا پہنچی، جہاں پانی کا دباؤ بہت زیادہ تھا۔ ریسکیو 1122، نیوی کے غوطہ خوروں اور دیگر امدادی اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ڈرونز، جدید کیمروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سرچ آپریشن کو وسعت دی جا چکی ہے، جبکہ نالے کے اطراف علاقوں میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق نالے کے اندر موجود زیرزمین چینلز اور پانی کے بہاؤ کا رخ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
جاپانی کمپنی Suntory نے ایک ایسا ’فنکشنل واٹر‘ متعارف کرایا ہے جو پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اس پانی میں HMPA نامی ایک مالیکیول شامل ہے جو چاول کے بھوسے کے تخمیر سے بنتا ہے۔یہ پروڈکٹ جاپان کے قانون کے تحت منظور شدہ ہے، یعنی اسے صحت سے متعلق فوائد کے ساتھ تشہیر کرنے کی اجازت ہے۔
یہ خاص طور پر اُن افراد کے لیے ہے جنہیں پیٹ کی چربی جمع ہونے کا مسئلہ ہے، جیسے دفتر میں کام کرنے والے اور غیر مستحکم طرزِ زندگی والے افراد۔
تاہم اگرچہ دعویٰ ہے کہ یہ پانی اندرونی چربی کم کرسکتا ہے، مگر یہ معجزاتی حل نہیں ہے۔ طرزِ زندگی اور غذائی عادات کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ اس طرح کے “پروڈکٹس” سے متعلق دعوے ہوتے ہیں مگر تمام افراد پر اس کا یکساں اثر ہو، اس کی ضمانت نہیں ہوتی۔