بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی—فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، 5 اگست میں 10 دن رہ گئے، ہماری کوئی دلچسپی نہیں، اس لیے کوئی میٹنگ بھی اب تک نہیں بلائی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن چھت پر چڑھ کر پی ٹی آئی کو آوازیں نہیں دیں گے، 26ویں ترمیم کے بعد جو ترمیم جب بھی آئے گی وہ 27ویں ہو گی، اس وقت حکومت ایسی کسی ترمیم پر کام نہیں کر رہی۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے مزید کہا کہ یہ کسی جمہوریت یا ایک فعال ریاست میں نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار بھی ادا کریں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمے داری وفاقی حکومت پر ہے، خارجہ امور کا کام گنڈاپور صاحب کا نہیں، گنڈاپور اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، برنی سینڈر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف امریکی سینیٹر نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کیجانب سے سامنے آنیوالے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ نسل کشی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کی جانب سے سامنے آنے والے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 2 سال میں اسرائیل نے حماس کے خلاف صرف اپنا دفاع نہیں کیا، اس کے علاوہ اس نے فلسطینی عوام پر جنگ مسلط کر دی ہے۔
امریکی سینیٹر نے اسرائیل کی جانب سے پیش کیے جانے والے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ غزہ کی مجموعی آبادی 2 ملین (20 لاکھ) ہے، جس میں اسرائیل اب تک 65 ہزار لوگوں کو شہید کرچکا ہے، جو اسرائیلی ڈیٹا کے مطابق 83 فیصد عام شہری ہیں۔ بتاتے چلیں کہ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سینیئر سینیٹر وہ پہلے امریکی سینیٹر ہیں، جنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو واضح طور پر نسل کشی قرار دیا ہے۔