پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں 7 طیارے گرائے، انیل چوہان کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پاکستان کو سبق سکھانے کے دعوے کرنے والے بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے بڑا اعتراف کرلیا۔
رپورٹس کے مطابق کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں بلکہ 7 طیارے گرائے۔
تاہم اپنے بیان میں شرمندگی کے بجائے آرمی چیف نے ڈھٹائی سے کہا کہ اتنے گرنے کے بعد بھی ہم 3 دن بعد بھی ہوا میں تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں بھارتی لڑاکا طیاروں کے کھونے کا اعتراف کیا تھا۔
بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران اعتراف کیا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے لڑاکا طیارے کھوئے۔ تاہم انہوں نے واضح طور پر تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’طیارے گرنا اہم نہیں، یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کیوں گرے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
ہندوستانی فضائیہ کے سابق افسر ہرجیت سنگھ نے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں تشویشناک حقیقتوں کا انکشاف کیا ہے، جس سے اندرونی افراتفری، نفسیاتی دباؤ اور پرانے فوجی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ انڈین ایئر ڈیفنس میں بہت سے افسران ذہنی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے پورے فضائی دفاعی نظام کو ایک “افسوسناک کہانی اور ایک برا مذاق” کے طور پر بیان کیا، تجویز کیا کہ فضائی دفاع میں شمولیت کو اکثر پرسکون، آسان زندگی کے راستے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی فوج کے اندر، ہر افسر ایک جنرل بننے کی خواہش رکھتا ہے، جس سے غیر صحت مند مقابلہ اور نفسیاتی تناؤ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ایئر ڈیفنس آرٹلری میں، جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے متعدد ذہنی طور پر بیمار افسران کو دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی ہتھیاروں کا تقریباً 80 فیصد اب بھی فرسودہ طیارہ شکن بندوقوں پر مشتمل ہے، جو ڈرونز، کروز میزائلوں اور ہائپر سونک ٹیکنالوجیز کے زیر تسلط جدید جنگی ماحول میں عملی طور پر بیکار ہیں۔
سنگھ نے ہندوستان کے ڈرونز کے معیار پر تنقید کی اور انہیں بمشکل ہوا کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے ایک حیران کن منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جہاں فضائی دفاعی افسران پتہ لگانے کے خوف سے ریڈار سسٹم کو آن کرنے سے گریز کرتے ہیں- یہ اہم سوال اٹھاتے ہوئے: اگر راڈار بند رہیں تو خطرات کا کیسے پتہ لگایا جا سکتا ہے؟
یہ انکشافات بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہیں- جو اسے فرسودہ، غیر موثر، اور اندرونی خرابی اور ناقص فیصلہ سازی سے دوچار ہے۔
Post Views: 3