امریکہ کا بلوچستان اسٹڈی پروجیکٹ، اسرائیلی مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ ہے، الجزیرہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ (MEMRI) نے 12 جون کو بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ (بی ایس پی) کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ یہ تھنک ٹینک 1998 میں قائم ہوا تھا اور ہمیشہ اسرائیل کے حامی ایجنڈے کو فروغ دیتا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطری نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی تھنک ٹینک کا بلوچستان اسٹڈی پروجیکٹ اسرائیلی مفاد کیلئے استعمال ہوسکتا ہے، اس منصوبے کے ذریعے اسرائیل بھارتی پراکسیز سے اپنے مقاصد کے لیے کام لے سکتا ہے۔ معروف قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ میں مصنف و محقق عبداللہ موسوی کے مضمون میں ان خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ اسرائیل اس پروجیکٹ کے ذریعے بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم علیٰحدگی پسند دہشت گردوں کو اپنے جغرافیائی سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ (MEMRI) نے 12 جون کو بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ (بی ایس پی) کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ یہ تھنک ٹینک 1998 میں قائم ہوا تھا اور ہمیشہ اسرائیل کے حامی ایجنڈے کو فروغ دیتا رہا ہے، اس کے بانی، کرنل یگال کارمون، اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کور میں 20 سال سے زیادہ خدمات انجام دے چکے ہیں، ایم ای ایم آر آئی کم از کم 2012 سے اسرائیلی ریاست کے لیے غیر سرکاری طور پر انٹیلی جنس اکٹھا کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔
مضمون میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ایم ای ایم آر آئی بلوچستان اسٹڈی پروجیکٹ کے توسط سے اس خطے میں اپنی موجودگی کے ذریعے اسرائیلی مفادات کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ ساتھ ایران پر بھی نظر رکھے گا، کیونکہ اسرائیل کو خدشہ ہے کہ پاکستان ممکنہ طور پر تہران کو ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار فراہم کرسکتا ہے۔ مصنف کے مطابق پروجیکٹ شروع کرنا اسرائیل کے جغرافیائی سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے کی ایک کوشش ہے جس میں پاکستان کے خلاف فتنہ الہندوستان جیسی بھارتی پراکسیز کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایم ای ایم آر آئی کے بلوچستان اسٹیڈیز پروجیکٹ کے اعلان میں بلوچستان میں استحصال اور مزاحمت کی حقیقت سے متعلق متعدد منطقی تضادات اور غلط معلومات شامل ہیں، مثال کے طور پر، ایم ای ایم آر آئی کی ویب سائٹ اس بات کو بنیاد بناتی ہے کہ ایران اور پاکستان دونوں بلوچستان میں انسداد بغاوت مہمات چلا رہے ہیں، حالانکہ پاکستان میں سیکیورٹی فورسز فتنہ الہندوستان جیسی بھارتی پراکسیز کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہیں اور ان کارروائیوں کو بلوچ عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔
اسرائیل کی جانب سے بلوچستان میں سرگرم عمل دہشت گردوں کی حمایت کے اشاروں سے مغربی ایشیا میں اسرائیلی اثر و رسوخ بڑھانے کے ارادے ظاہر ہوتے ہیں۔ بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگردوں کی حمایت کرکے اسرائیل ان دہشت گرد گروہوں سے تعلقات قائم کرکے انہیں اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیل کا بلوچستان میں دہشتگردی کی طرف کوئی بھی اشارہ، اس کے بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک اتحاد سے بھی جڑا ہوا ہے، جو خود طویل عرصے سے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرپرستی کررہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم ای ایم ا ر ا ئی بلوچستان میں مفادات کے تھنک ٹینک کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔