پولیس مقابلے میں ممکنہ ہلاکت کیس: لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو کارروائی سے روک دیا گیا۔
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ پولیس مقابلے میں ممکنہ ہلاکت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو درخواست گزار کے خلاف غیر قانونی کارروائی سے روکنے کا حکم دے دیا۔درخواست گزار محمد شہروز کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ پولیس نے اس سے 2 لاکھ 50 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا اور رشوت نہ دینے پر اسے پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکی دی گئی۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس کو مبینہ جعلی مقابلے میں قتل کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ محض تحفظات کی بنیاد پر درخواست گزار کو مکمل ریلیف نہیں دیا جا سکتا تاہم تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے۔بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو درخواست گزار کے خلاف غیر قانونی اقدام سے روکنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: درخواست گزار مقابلے میں
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) ہائیکورٹ نے سینیئر سول جج اسلام اباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتاری سے روک دیا اور درخواست گزار کو ہدایت کی کہ کل منگل کے روز متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔کیس کی سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔دو رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کی جانب سے دائر ایک ضمنی درخواست کی سماعت کی تو اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل بشیر خان وزیر نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلی کی پی علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائیکورٹ سے متعدد کیسوں میں حفاظتی ضمانت حاصل کی ہے تاہم ایک کیس میں سینیئر سول جج اسلام آباد نے وارنٹ گرفتاری جاری کی ہے اور 19 جولائی کو وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے درخواست گزار کو گرفتار کرکے 21 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔وکیل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کو اس ضمن میں کوئی حکم نہیں ملا چونکہ وہ وزیراعلیٰ ہیں اور پشاور ہائیکورٹ نے متعدد کیسز میں انہیں حفاظتی ضمانت دی ہے اور وہ ان کیسز میں پیش بھی ہو رہے ہیں تاہم سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے مذکورہ وارنٹ سے متعلق انہیں علم نہیں تھا اور نہ ہی انہیں پیشی کی تاریخ معلوم تھی اس لیے وہ عدالت نہیں جا سکے مگر وہ اب متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔بشیر وزیر ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جس تاریخ کو ہمیں عدالتی حکم ملا وہ تاریخی پیشی پہلے گزر چکی تھی اس لیے وزیرعلیٰ پیش نہ ہو سکے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اس صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں اور موجودہ صورت حال میں وہاں پر پیشی ممکن نہ تھی اس لیے اب وہ پیش ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات کو معطل کر دیں۔عدالت نے سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات جاری کرنے کے احکامات معطل کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتاری سے روک دیا اور درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔