تائیوان کی علیحدگی پر مبنی نصابی کتابوں کو آبنائے کے دونوں اطراف کے چینیوں کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی ریاستی کونسل کے تائیوان امور کا دفتر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز


بیجنگ :  چینی ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام نے ستمبر کے نئے سمسٹر سے “چین کے خطرے کو سمجھنا’’ کے عنوان سے 13 ضمنی نصابی کتب متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تائیوان کے علاقے  کی رائے عامہ نے اس اقدام کو  ’’تائیوان کی علیحدگی‘‘ کی ایک منظم برین واشنگ مہم کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔عوام کا ماننا ہے کہ اس سے جزیرے پر نوجوانوں کے ادراک اور آبنائے کے دونوں اطراف کے  تعلقات کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اس حوالے سے کیا تبصرہ ہے؟

ترجمان چھن بین ہوا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈی پی پی کے حکام  ’’تائیوان کی علیحدگی‘‘ کے موقف پر سختی سے عمل پیرا ہیں، بھرپور طریقے سے ’’ڈی-سینیکائزیشن” کو فروغ دیتے ہیں، تاریخ کو نظر انداز کرتے ہیں، حقائق کو مسخ کرتے ہیں،آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتوں کو توڑنے کے لیے “تائیوان کی علیحدگی” پر مبنی نصابی کتابوں کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ  تائیوان میں نوجوان نسل کی تاریخی یادداشت میں الجھن اور قومی شناخت کو مسخ کیا جاسکے۔ اس طرح کے انتہائی غیر مناسب اقدامات کی  آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے ہم وطنوں کی جانب سے سخت مخالفت اور مذمت کی جائے گی۔ کوئی بھی عمل یا افراد جو تعلیمی میدان میں اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئےایک چین کے اصول کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اور تاریخ کو مسخ کرتے ہیں ، انہیں بھی سزا دی جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے  کی بنیاد  پر عمل کرنا ہوگا ، چینی صدر ہمیں استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی حاصل کرنے  کی بنیاد  پر عمل کرنا ہوگا ، چینی صدر چین-کمبوڈیا-تھائی لینڈ سہ فریقی غیر رسمی اجلاس کا  شنگھائی میں انعقاد  چین امید کرتا ہے کہ امریکہ تجارتی معاملات کے حل کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، چینی وزارت خارجہ چینی صدر کی  سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت اسٹیٹ بینک شرحِ سود سنگل ڈیجیٹ پر لانے کا اعلان کرے:زاھد اقبال چودھری چین اور امریکہ کے مابین مشترکہ تشویش کے تجارتی امور پر تعمیری تبادلہ خیال   TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تائیوان کی علیحدگی کے دونوں

پڑھیں:

پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور

 سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سوڈان میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بے عملی ترک کرے اور فوری جنگ بندی اور سوڈانی قیادت میں سیاسی حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ سفیر عاصم نے زور دیا کہ کونسل کو ایک واضح پیغام دینا چاہیے کہ وہ شہریوں کے قتل عام، اسپتالوں پر بمباری اور انسانی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے مظالم پر مزید خاموش تماشائی نہیں رہے گی۔

انہوں نے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی جانب سے الفاشر پر قبضے اور ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اور اسپتالوں و انسانی کارکنوں پر حملوں کو بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی زچگی اسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کے قتلِ عام کو ناقابلِ بیان ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بہیمانہ اقدامات کے ذمہ داروں اور معاونین کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غیر واضح پالیسی نے RSF کو مزید شہہ دی ہے جبکہ سوڈان کے قانونی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی پوزیشن پر نظرِ ثانی کریں کیونکہ سوڈانی ریاست کو کمزور کرنا ایسے خلا کو جنم دیتا ہے جسے مسلح گروہ مزید ظلم و جبر اور عدم استحکام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سفیر عاصم افتخار نے سوڈان میں نئے وزیرِ اعظم اور ٹیکنوکریٹ کابینہ کی تقرری کا خیرمقدم کیا اور اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جو سلامتی کونسل کی حمایت کی مستحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور
  • وزیر دفاع سے برطانوی ہائی  کمشنر کی ملاقات، دفاعی اور اسٹریٹجک امور میں تعاون پر تبادلہ خیال
  • چین اور امریکہ کو مختلف سطحوں پر رابطے برقرار رکھنے چاہیے ، چینی صدر
  • چین اور امریکا کو بدلہ لینے کےخطرناک چکر میں نہیں پڑنا چاہیے: چینی صدر کا ٹرمپ سے ملاقات کے بعد بیان
  • امریکا اور چین کے درمیان آج تجارتی معاہدہ ہوسکتا ہے: ٹرمپ
  • چین اور امریکہ دونوں ایک دوسرے کو کامیاب بنا سکتے ہیں، چینی صدر
  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا
  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کی تاریخی ملاقات، چین امریکا تعلقات میں بہتری کی امید، کئی امور پر اتفاق