چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے 105 رکنی وفد نے بریگیڈئیر بلال غفور کی سربراہی میں اتوار کو ملاقات کی۔ ملاقات میں وزرائے حکومت پیر محمد مظہر سعید شاہ، عبدالماجد خان اور میاں عبدالوحید بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے، ہم کشمیری یو این چارٹر کے تحت بھارت کے خلاف سیلف ڈیفنس کا حق استعمال کر سکتے ہیں، جہاد اٹل حقیقت ہے ہمیں اس بارے گفتگو کرنے سے ڈرنا نہیں چاہیے، کشمیری جز نہیں کل کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق کریں گے، پاکستان ایمان کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے حق کی بات کرنا کوئی جرم نہیں، جب آپ حقوق کی بات کرتے تو فرائض بھی ادا کرنے چاہئیں، نظریات پر حاوی ہو کر ریاستی نظریہ کو زنگ آلود کرنے کی کوشش کے دوران ریاست حرکت میں آتی ہے، ہم نے ہمیشہ طاقت کے استعمال سے کنارہ کشی کی ہے، ملک اور آئین مقدم ہیں، آزاد کشمیر کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت اربوں روپے کی فنڈنگ کر رہا ہے، بھارت سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں فیک اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرتا ہے، بھارت نیو ڈاکٹرائن آف وار جس میں فکری انتشار کو فروغ دینا ہے، کے لیے کام کر رہا ہے۔ بلوچستان میں محرومیاں بھی ہیں لیکن اس قدر جدید اسلحہ بلوچستان میں کہاں سے آیا؟ سوچنا چاہیے۔ بلوچستان میں انتشار کے باوجود اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہے کہ اس ملک میں آئین کے تابع رہ کر کام کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا

او آئی سی نے ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کیساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کیلئے انکی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم "آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن" (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملات پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ او آئی سی نے پیر کو ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کے لئے ان کی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ بھارت نے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم ان بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370 کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اس ضمن میں او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے حکومتِ ہند سے 5 اگست 2019ء کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اگلے ماہ ڈھاکہ کے منصوبہ بند سفر کی خبروں پر ایک سوال کے جواب میں رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کو توقع ہے کہ وہ جہاں بھی جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جیسوال نے کہا کہ وہ (ذاکر نائیک) ایک مفرور ہیں، وہ ہندوستان میں مطلوب ہیں، اس لئے ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ جہاں بھی جائیں گے، وہ لوگ ان کے خلاف مناسب کارروائی کریں گے اور ہمارے سیکورٹی خدشات کو پورا کریں گے۔ ذاکر نائیک بھارتی حکام کو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کے الزام میں مطلوب ہیں۔ انہوں نے 2016ء میں ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
  • آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد تاخیر کا شکار، انوارالحق استعفیٰ نہ دینے پر بضد