لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کے لیے جامعہ قاسم العلوم شیرانوالا دروازہ لاہور میں مرکزی امیر مولانا میاں محمد اجمل قادری کی زیر صدارت آل پارٹیز یکجہتی فلسطین کانفرنس ہوئی۔ قرآن وسنہ موومنٹ کے چئیرمن علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، جمیعت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا عبدالحق ثانی، سنی علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ اشرف طاہر، تحریک مدح صحابہ کے صدر مولانا عبدالرؤف فاروقی، مولانا مفتی احمد علی ثانی، مولانا عبدالرب امجد، سنی علماء کونسل لاہور کے صدر مولانا حافظ حسین احمد اور دیگر دینی و مذہبی جماعتوں کے راہنمائوں ڈاکٹر مفتی خالد محمود ازھر، مفتی محمد ریاض جمیل، میاں عرفان الحق قادری اور مولانا پیر حسن ناصر نے کہا کہ فلسطین کا دو ریاستی حل کسی صورت قابل قبول نہیں، مسئلہ فلسطین کا واحد حل فلسطین کی مکمل آزادی اور خود مختار ریاست کا قیام ہے۔ حکومت پاکستان کو اس میں قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے فوری عالمی اسلامی سربراہی کانفرنس کرنی چاہیے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے حکومت کو مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ آل پارٹیز کانفرنس سے میاں عرفان الحق قادری، مولانا عبدالحفیظ کھوکھر، مولانا سید عکاشہ میاں، مولانا علیم الدین شاکر، مولانا عبدالرؤف ربانی، مولانا رحمت اللہ، مولانا احمد بلوچ، قاری میاں عظیم ریاض قادری، مولانا معوذ قادری و دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فلسطین کا

پڑھیں:

ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا

وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ انکا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن انکے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے صدر میکرون کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کر دیا۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا۔ وہ جنرل اسمبلی میں فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن ان کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ میں اس کے بارے میں واضح نہیں ہوں، لیکن یہ ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہونا چاہیئے، جس کا نتیجہ بالآخر دو ریاستی حل اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے دیرپا سلامتی کی صورت میں نکلنا چاہیئے۔

125 برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ نے بھی وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر کو خط لکھ کر فلسطین کو بطورِ ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط لکھنے والے اراکین کی قیادت لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ سارہ چیمپئن کر رہی ہیں، جو بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں۔ سر کیئر اسٹارمر پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، خط میں برطانوی حکومت سے فی الفور فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیو یارک، فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں فلسطین پر کانفرنس آج منعقد ہوگی
  • پاکستان نے فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی کوشش میں شمولیت اختیار کر لی
  • اقوام متحدہ میں عالمی کانفرنس، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سرگرم
  • مشرقی وسطی میں پائیدار امن کے قیام کیلئے دور ریاستی حل ضروری ہے، پاکستان
  • عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
  • مفتی مدثر احمد قادری کا وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس
  • چاند نظر نہیں آیا صفر کا آغاز کل سے ہو گا
  • ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا