والدین اولاد کو تربیت دیں کہ’’ ایمان ہے تو امان ہے‘‘، ڈاکٹر طاہر القادری
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
شیخ الاسلام کا ’’ایمان اور خاندان‘‘ کے موضوع پر گلاسگو میں مسلم فیملیز کی تربیتی نشست سے خطاب میں کہنا تھا کہ آئندہ نسلوں کے اخلاق و کردار کی حفاظت سے مراد اسلام اور ایمان کی حفاظت ہے،والدین اس ضمن میں اپنی عظیم ذمہ داری کو سمجھیں۔ بچوں کی شخصیت کے خدوخال اور تقویٰ و طہارت کی تربیت کی ابتدا اوائل عمری میں ہونی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مسلم معاشروں کو تعلیم و تربیت سے ہم آہنگ کر کے اخلاقی زوال کو روکنا آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے، آئندہ نسلوں کے اخلاق و کردار کی حفاظت کرنے سے مراد دین اور ایمان کی حفاظت ہے۔ وہ منہاج القرآن انٹرنیشنل گلاسگو کے زیراہتمام’’ ایمان اور خاندان‘‘ کے موضوع پر منعقدہ خصوصی تربیتی نشست میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس تربیتی نشست میں مسلم فیملیز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایمان کے استحکام کا عمل گھر کی چار دیواری سے شروع ہوتا ہے۔ والدین اس ضمن میں اپنی عظیم ذمہ داری کو سمجھیں۔ بچوں کی شخصیت کے خدوخال اور تقویٰ و طہارت کی تربیت کی ابتدا اوائل عمری میں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کو یہ نہ سکھائیں کہ ’’جان ہے تو جہان ہے‘‘ بلکہ یہ سمجھائیں’’ایمان ہے تو امان ہے‘‘، ایمان ہے تو شان ہے ورنہ نقصان ہی نقصان ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ منہاج القرآن آئندہ نسلوں کے محفوظ ایمان، باعزت اور باوقار مستقبل کیلئے دنیا بھر میں مراکز علم قائم کر رہی ہے۔ امریکہ، برطانیہ، یورپ، پاکستان میں قائم اسلامک سنٹرز، مراکز علم ہیں، اس کیساتھ ساتھ ہر گھر کو مرکز علم بنانے کی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔ اس کا مقصد لادینیت اور اندھی مادیت کی یلغار سے فرد کو بچانا ہے اور انہیں مصطفوی مشن سے جوڑنا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر فیصل اقبال خان، ڈاکٹر غزالہ قادری، خدیجہ قرۃ العین قادری، بسمیٰ حسن قادری بھی موجود تھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی حفاظت
پڑھیں:
حریت کنوینر غلام محمد صفی سے امن کے سفیر محمد طاہر تبسم کی ملاقات
انہوں نے کہا کہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے حریت قیادت کا کردار تاریخی نوعیت کا ہے اور آج مسئلہ کشمیر ایک بار پھر مرکز نگاہ بن گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایمبیسڈر آف پیس کے بانی صدر محمد طاہر تبسم نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ انسانی، سیاسی اور سفارتی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ذرائٰع کے مطابق محمد طاہر تبسم نے اس موقع پر کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی آواز کو قومی اور بین الاقوامی فورموں پر موثر طور پر اجاگر کر رہی ہے اور ایک مضبوط سفارتی بیانیہ بنا رہی ہے، جس کا سہرا غلام محمد صفی اور پوری حریت قیادت کے سر ہے جو مشکل ترین حالات میں بھی اپنی جدوجہد آزادی کو اصولی بنیادوں پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے حریت قیادت کا کردار تاریخی نوعیت کا ہے اور آج مسئلہ کشمیر ایک بار پھر مرکز نگاہ بن گیا ہے۔ طاہر تبسم نے کہا کہ حق خودارادیت کشمیری عوام کا ناقابلِ تنسیخ حق ہے اور جب تک یہ حق انہیں نہیں دیا جاتا، تحریک آزادی کشمیر کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا فعال اور غیر جانبدار کردار ادا کرنا ہو گا، تاکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام قائم ہو سکے۔
حریت کنونیر غلام محمد صفی نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو منظم اور توانا بنانے کے لئے ہمیں متحد ہو کر ہر محاذ پر یکسوئی کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔ طاہر تبسم نے اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز احمد کے صاحبزادے کی المناک وفات پر بھی گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کی بلندی درجات اور سوگوار خاندان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ ملاقات میں سینئر حریت رہنما الطاف حسین وانی، حاجی محمد سلطان، محمد شفیع ڈار اور سکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ بھی موجود تھے۔