بھارت کی سب سے بڑی فضائی کمپنی انڈیگو (IndiGo) نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی آمدنی میں سست روی رپورٹ کی ہے جس کی بڑی وجوہات بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی، مسافر منسوخیوں میں اضافہ اور ایک مہلک فضائی حادثہ بتائی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ایک اور طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

عرب نیوز کی خبر کے مطابق کم لاگت میں سفری سہولیات فراہم کرنے والی یہ کمپنی اپریل تا جون سہ ماہی میں 204.

96 ارب بھارتی روپے (تقریباً 2.34 ارب ڈالر) کی آمدنی حاصل کر سکی جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں محض 4.7 فیصد اضافہ ہے۔ اس کے برعکس گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں آمدنی میں 17.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

انڈیگو کے چیف ایگزیکٹو افسر پیئتر ایلبرز نے کمپنی کی مالیاتی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جون کی سہ ماہی میں ہمیں کئی بیرونی چیلنجز کا سامنا رہا جنہوں نے نہ صرف انڈیگو بلکہ پورے ہوابازی کے شعبے پر اثر ڈالا۔

سرحدی کشیدگی اور ہوائی حادثے کا اثر

اپریل میں بھارتی کشمیر میں شہریوں پر حملے اور اس کے بعد بھارت و پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ ہوئیں۔ ایلبرز نے کہا کہ ہمیں ان ہفتوں میں سینکڑوں کی تعداد میں پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، جس کا براہ راست اثر بکنگ اور آمدنی پر پڑا۔

مزید پڑھیے: احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی تاریخ کے بدترین فضائی سانحات میں المناک اضافہ

مزید برآں جون میں احمدآباد میں پیش آنے والے ایئر انڈیا کے ہولناک فضائی حادثے، جس میں 260 افراد جاں بحق ہوئے، نے فضائی سفر کرنے والے مسافروں میں خوف و ہچکچاہٹ کو جنم دیا جس کے نتیجے میں پروازوں کی طلب مزید متاثر ہوئی۔

اگرچہ سہ ماہی کے نتائج کمزور رہے تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے آغاز میں صورتحال میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور مارکیٹ جزوی طور پر مستحکم ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فضاؤں پر مشکلات کے سائے برقرار، اب ایک طیارے کی کھڑکی گئی

ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے مہنگے تیل اور کرنسی کے اتار چڑھاؤ جیسے مالیاتی خدشات بھی انڈیگو کو متاثر کر رہے ہیں۔

کمپنی کے مطابق اس سہ ماہی میں فی کلومیٹر فی مسافر آمدنی (ییلڈ) میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ زرمبادلہ میں نقصان نے منافع پر دباؤ بڑھا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیگو ایئر انڈیا حادثہ بھارتی فضائی کمپنی کی آمدنی کم پاک بھارت کشیدگی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیگو ایئر انڈیا حادثہ بھارتی فضائی کمپنی کی ا مدنی کم پاک بھارت کشیدگی سہ ماہی میں

پڑھیں:

بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ

پاکستان اور بھارت کا کرکٹ میچ ہواور بھارتی کوششوں سے اس میں سیاست نہ گھسیٹی جائے؟ یہ ایسے ہی ہے جیسے بریانی بنے اور اس میں گوشت نہ ہو۔ فرق صرف یہ ہے کہ بریانی خوشبو دیتی ہے اور بھارت کی سیاست میدان میں بدبو۔

آخر کب تک پاکستان ہی کھیلوں میں ’مہان اسپورٹس مین اسپرٹ‘ دکھاتا رہے اور بھارت بار بار سیاست کی جھاڑو پھیرتا رہے؟

ذرا کھیلوں کے مقابلوں کی ایک فہرست تو بنائیں اور دیکھیں کہ جہاں جہاں پاکستان کی شرکت ہوتی ہے تو کیسے بھارتی حکام کھیل سے کھلواڑ میں لگ جاتے ہیں۔ اور کرکٹ میں سیاست تو بھارتیوں کو محبوب مشغلہ بن چکا ہے۔

لگتا ہے بھارتی بورڈ نے کرکٹ کے ضابطے کی کتاب کو الماری میں رکھ کر سیاست کا منشور لا کر پڑھنا شروع کر دیا ہے۔ ٹاس کے وقت ہاتھ ملانے سے انکار، میچ کے بعد کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم میں بند کرنا اور پھر فتح کو فوج کے نام کر دینا۔ یہ کھیل کم اور نالی کے کنارے لگایا گیا سیاسی پوسٹر زیادہ لگتا ہے۔

اینڈی پائی کرافٹ یا بھارتی پائی کرافٹ؟

پی سی بی کا موقف بالکل درست ہے۔ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کھیل کی اسپرٹ کے بجائے بھارتی ’اِسپرٹ‘ میں زیادہ ڈوبے نظر آئے۔

جب ریفری ہی ڈرامہ کرے تو پھر کھیل کہاں بچے گا؟ اسی لیے پاکستان نے دو ٹوک کہہ دیا کہ، صاحب! اگر یہ میچ ریفری تبدیل نہ ہوا تو ہم بھی میچ کھیلنے نہیں آئیں گے۔  یعنی پہلی بار پاکستان نے کرکٹ کے میدان میں وہی رویہ اپنایا جو بھارت دہائیوں سے اپنا رہا ہے،  بس فرق یہ ہے کہ پاکستان کی منطق میں وزن ہے، بھارت کی سیاست میں صرف خالی برتن کا ڈھکن۔

بھارتی کپتان کی اسپیچ یا فلمی ڈائیلاگ؟

سوریہ کمار یادو کی تقریر تو ایسے لگ رہی تھی جیسے کوئی کچرا فلمی ولن ڈائیلاگ مار رہا ہو

 ’یہ جیت ہم بھارتی افواج کے نام کرتے ہیں۔۔۔‘

صاحب! اگر کرکٹ بھی جنگی بیانیہ بنانی ہے تو میدان میں گیند کے بجائے توپ گولے  لے آئیں۔ خیر پاکستانی عوام نے سوشل میڈیا پر خوب یاد دلایا کہ اصل جنگوں میں بھارت کے ’جیت کے ڈائیلاگ‘ کہاں گم ہو گئے تھے۔

کیا وقت آگیا بھارت کو کرکٹ کے ذریعے فوجی فتوحات کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ شاید بھارتی  فوجی تاریخ اتنی پھیکی اور شکست خوردہ بن چکی ہے کہ اب اس کے لیے فلموں کے بعد کھیل میں بھی  کمزور ’اسپیشل افیکٹس‘ ڈالنے پڑ گئے ہیں۔

کھیل کی روایات بمقابلہ بھارتی انا

ہاتھ ملانے کی روایت بھارت کے لیے انا کا مسئلہ بن گئی۔ کھیل ختم ہوا تو کھلاڑی ہاتھ ملانے کے بجائے سیدھے ڈریسنگ روم بھاگ دوڑے  اور پھر حیرت کرتے ہیں کہ پاکستان نے تقریبِ اختتامیہ کا بائیکاٹ کیوں کیا؟

بھائی، آئینہ دکھانے کا مزہ تب ہی آتا ہے جب سامنے والا بد شکل خود کو  دیکھنے کے لیے تیار ہو۔

اصل نقصان کس کا؟

یہ سب جان لیں کہ پاکستان سے نہ کھیلنے کا سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہوگا پاکستان کو نہیں؟ کیونکہ اسپانسرشپ کا خزانہ پاک-بھارت میچز میں ہی سب سے زیادہ بہتا ہے۔

پاکستان اگر دبنگ اعلان کر دے کہ ’بھارت کھیل کو کھیل سمجھو ورنہ ہم کھیلنا چھوڑ دیں گے‘ تو سب سے بڑا دھچکا بھارت کے ان بڑے اسپانسرز کو لگے گا جو صرف پیسے کے لیے ’مہان کرکٹ‘ کا ڈرامہ رچاتے ہیں۔

پاکستان کو اب واقعی اسپورٹس مین اسپرٹ کی اسپرٹ چھوڑ کر بھارت کو اسی کی زبان میں جواب دینا ہوگا۔ پاک بھارت کرکٹ نہیں ہوگی تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔

المیہ یہ ہے کہ پاکستان کی اسپورٹس مین اسپرٹ کو کرکٹ کھیلنے والے ممالک اور تجزیہ کار قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔

بھارت کو پیغام

بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ کرکٹ رن سے جیتا جاتا ہے، ڈرامے سے نہیں۔ پاکستان نے عزت و وقار کی قیمت پر کھیلنے سے انکار کر کے بتا دیا ہے کہ کھیل کی اصل روح ابھی زندہ ہے۔

بھارت جتنا مرضی سیاست کے پتھر پھینکے، پاکستان کے پاس جواب میں کرکٹ کی گیند اور میزائل دونوں موجود ہیں۔

اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے،  کھیلنا ہے تو کھیل کے اصولوں پر، ورنہ سیاست کے اسٹیج پر جا کر ڈھول پیٹ کر اپنی عوام کو خوش کرتے رہو۔

خیر اس کا جواب بھی ویسا ہی ملے گا جو مئی میں  ملا تھا جس پرابھی تک بھارت تلمائے ہوئے ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سفیان خان

سفیان خان کئی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے وابستہ رہے ہیں۔ کئی برسوں سے مختلف پلیٹ فارمز پر باقاعدگی سے بلاگز بھی لکھتے ہیں۔

wenews ایشیا کپ پاک بھارت میچ پی سی بی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کا شاہانہ استقبال
  • 23 پاکستانی ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • بنوں کے 23 ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • پی این ٹی کالونی میں تجاوزات سے علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار
  • کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
  • مالی مشکلات سے تنگ ہیں؟ جانیے چیٹ جی پی ٹی کیسے آپ کی مدد کرسکتا ہے