پاک بھارت کشیدگی اور ایئر انڈیا حادثے کے بعد سفری طلب متاثر، بھارتی فضائی کمپنی کو مشکلات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
بھارت کی سب سے بڑی فضائی کمپنی انڈیگو (IndiGo) نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی آمدنی میں سست روی رپورٹ کی ہے جس کی بڑی وجوہات بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی، مسافر منسوخیوں میں اضافہ اور ایک مہلک فضائی حادثہ بتائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ایک اور طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
عرب نیوز کی خبر کے مطابق کم لاگت میں سفری سہولیات فراہم کرنے والی یہ کمپنی اپریل تا جون سہ ماہی میں 204.
انڈیگو کے چیف ایگزیکٹو افسر پیئتر ایلبرز نے کمپنی کی مالیاتی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جون کی سہ ماہی میں ہمیں کئی بیرونی چیلنجز کا سامنا رہا جنہوں نے نہ صرف انڈیگو بلکہ پورے ہوابازی کے شعبے پر اثر ڈالا۔
سرحدی کشیدگی اور ہوائی حادثے کا اثراپریل میں بھارتی کشمیر میں شہریوں پر حملے اور اس کے بعد بھارت و پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ ہوئیں۔ ایلبرز نے کہا کہ ہمیں ان ہفتوں میں سینکڑوں کی تعداد میں پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، جس کا براہ راست اثر بکنگ اور آمدنی پر پڑا۔
مزید پڑھیے: احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی تاریخ کے بدترین فضائی سانحات میں المناک اضافہ
مزید برآں جون میں احمدآباد میں پیش آنے والے ایئر انڈیا کے ہولناک فضائی حادثے، جس میں 260 افراد جاں بحق ہوئے، نے فضائی سفر کرنے والے مسافروں میں خوف و ہچکچاہٹ کو جنم دیا جس کے نتیجے میں پروازوں کی طلب مزید متاثر ہوئی۔
اگرچہ سہ ماہی کے نتائج کمزور رہے تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے آغاز میں صورتحال میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور مارکیٹ جزوی طور پر مستحکم ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فضاؤں پر مشکلات کے سائے برقرار، اب ایک طیارے کی کھڑکی گئی
ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے مہنگے تیل اور کرنسی کے اتار چڑھاؤ جیسے مالیاتی خدشات بھی انڈیگو کو متاثر کر رہے ہیں۔
کمپنی کے مطابق اس سہ ماہی میں فی کلومیٹر فی مسافر آمدنی (ییلڈ) میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ زرمبادلہ میں نقصان نے منافع پر دباؤ بڑھا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیگو ایئر انڈیا حادثہ بھارتی فضائی کمپنی کی آمدنی کم پاک بھارت کشیدگیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیگو ایئر انڈیا حادثہ بھارتی فضائی کمپنی کی ا مدنی کم پاک بھارت کشیدگی سہ ماہی میں
پڑھیں:
امریکا کا ایران سے تجارتی تعلقات اور تیل خریدنے پرچھ بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائدکرنے کا اعلان
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکہ نے ایران سے تجارتی تعلقات اور تیل خریدنے پرچھ بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے امریکی محکمہ خارجہ نے تہران پر پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ہوا دینے اور عدم استحکام کی سرگرمیوں کو فنڈ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایران کی ذرائع آمدن پر قدغن لگانے کے لیے کارروائی کرتے ہوئے ایرانی پیٹرولیم، پیٹرولیم مصنوعات، یا پیٹرو کیمیکل کی تجارت میں ملوث 20 اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جبکہ 10 جہازوں کو بلاک شدہ جائیداد قرار دے دیا ہے.(جاری ہے)
جن کمپنیوں پر ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے الزام میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں چھ بھارتی کمپنیاں بھی شامل ہیں جن میں کنچن پولیمر‘الکیمیکل سولیوشن‘رمنک لال ایس گوسلیا اینڈ کمپنی‘جوپیٹر ڈائی کیم پروﺅٹ لمیٹڈ‘گلوبل انڈسٹریل کیمیکلز لمیٹڈاورپرسسٹینٹ پیٹروکیم پروﺅٹ لمیٹڈشامل ہیں. سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہناہے کہ ان بھارتی کمپنیوں نے کل 22 کروڑڈالر سے زائد مالیت کی ایرانی پیٹرولیم درآمد کی ہیں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق بھارتی کمپنی کنچن پولیمر نے تنائس ٹریڈنگ نامی اماراتی کمپنی سے 13 لاکھ امریکی ڈالرز سے زیادہ مالیت کی ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات بشمول پولیتھیلین درآمد اور خریدی ہیں. بھارتی پیٹرو کیمیکل تجارتی کمپنی الکیمیکل سولیوشنز پر الزام ہے کہ اس نے جنوری اور دسمبر 2024 کے درمیان متعدد کمپنیوں سے آٹھ کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالرز سے زیادہ مالیت کی ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات درآمد اور خریدی ہیں رمنک لال ایس گوسلیا اینڈ کمپنی نامی انڈین کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے جنوری 2024 اور جنوری 2025 کے درمیان متعدد کمپنیوں سے دو کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالرز سے زائد مالیت کی ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات بشمول میتھانول اور ٹولیون خریدیں ‘جوپیٹر ڈائی کیم پروﺅٹ لمیٹڈ بھی پیٹرو کیمیکل تجارتی کمپنی ہے جس پر جنوری 2024 اور جنوری 2025 کے درمیان متعدد کمپنیوں سے چار کروڑ 90 لاکھ ڈالرز مالیت کی ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات درآمد کرنے اور خریدنے کا الزام ہے. امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارتی کمپنی گلوبل انڈسٹریل کیمیکلز لمیٹڈ نے جولائی 2024 اور جنوری 2025 کے درمیان متعدد کمپنیوں سے ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات بشمول میتھانول خریدی ہیں ان مصنوعات کی مالیت پانچ کروڑ 10 لاکھ امریکی ڈالرز بنتی ہے پرسسٹینٹ پیٹروکیم پروﺅٹ لمیٹڈ پر الزام ہے کہ اس نے اکتوبر 2024 اور دسمبر 2024 کے درمیان متعدد کمپنیوں سے تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالرز مالیت کی ایرانی پیٹرو کیمیکلز درآمد کی ہیں.