لاہور سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین حادثے کا شکار، 25 مسافر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
ریلوے حکام کے مطابق حادثہ کالا شاہ کاکو کے قریب پیش آیا جہاں اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کی 4 بوگیاں ٹرین سے الگ ہو کر پٹڑی سے اتر گئیں، حادثے میں 25 مسافر زخمی ہوئے۔ امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا، زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور سے راولپنڈی جانیوالی اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کالا شاہ کاکو کے قریب پٹڑی سے اتر گئی۔ ریلوے حکام کے مطابق حادثہ کالا شاہ کاکو کے قریب پیش آیا جہاں اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کی 4 بوگیاں ٹرین سے الگ ہو کر پٹڑی سے اتر گئیں، حادثے میں 25 مسافر زخمی ہوئے۔ امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا، زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعے کا نوٹس لیکر کی سی ای او ریلوے اور ڈی ایس ریلوے کو جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی ہے، وزیر ریلوے نے حادثہ کی انکوائری کرکے 7 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زخمیوں کو
پڑھیں:
لاہور ریلوے اسٹیشن پر دلکش لاؤنج دیکھ کر مسافر حیران و پریشان، خصوصیات کیا ہیں؟
لاہور:پاکستان ریلوے نے لاہور ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کے لیے صرف 300 روپے میں چائے، بسکٹ اور انتہائی آرام دے کرسیاں، صوفے سمیت مفت وائی فائی اور کاروباری مصروفیات کو دوران سفر جاری رکھنے کے لیے جدید کمپیوٹرائز کاوئٹر بھی مہیا کر دیا۔
مسافر حیران و پریشان، کبھی خواب میں بھی نہیں دیکھا تھا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر یہ سہولیات ملیں گی۔۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے لاہور ریلوے اسٹیشن کا نقشہ ہی بدل ڈالا، عام مسافروں اور بزنس مینوں کے لیے ورلڈ کلاس لیول کے الگ الگ ویٹنگ لاونج بنا ڈالے، ایسا لانچ جہاں پہ صرف 300 روپے میں اپ چائے، کافی، بسکٹ، پیٹیز سمیت دیگر اشیاء سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
عام فیملی لاونج میں بیھٹنے کے لیے کوئی چارجز نہیں لیکن آرام دے کرسیاں، مفت وائی فائی اور ایئر کنڈیشنڈ ماحول دستیاب ہے جبکہ سی آئی پی لاونج میں 300 روپے چارجز رکھے گئے ہیں، لوگ داخل ہوتے ہی حیران و پریشان ہو جاتے ہیں جبکہ کچھ مسافر تو ایسے تھے جو دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئے اور وہ یہ سمجھے کہ شاید یہ کسی اور کا دفتر ہے یا کوئی ہوٹل ہے تو دروازہ بند کر کے واپس جانے لگے۔
دروازے پر کھڑے ویٹر نے جب ان کو کہا کہ یہ مسافروں کے لیے ہی ہے، تو وہ اندر داخل ہو کر حیران و پریشان رہے کہ اس کی خوبصورتی اور وہاں پہ ملنے والی اشیائے خرونوش نہ صرف سستی بلکہ ذائقے دار اور مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے برانڈ کی پروڈکٹ وہاں پر مل رہی تھیں۔
وہاں پر آنے والے مسافر انتہائی خوش ہوئے اور جذبات میں آتے ہوئے کہنے لگے کہ شاید ہم کسی اور ملک کے ریلوے اسٹیشن پر آچکے ہیں۔ پاکستان ریلوے نے تقریباً سوا سو سال بعد لاہور کے ریلوے اسٹیشن کو اَپ گریڈ کیا ہے، یہاں پر برقی سیڑھیوں کے علاوہ بیٹھنے کے لیے دو لاونج بنائے ہیں۔ فیملی لاونج میں مسافروں کو بغیر کسی چارجز جبکہ بزنس لاونج میں جس کو سی آئی پی لاونج بھی کہا جاتا ہے، 300 روپے دے کر آپ نہ صرف اندر بیٹھ سکتے ہیں بلکہ وائی فائی کی فری میں سہولت سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، بزنس مینوں کو اپنی ای میل اور دیگر بزنس کی مصروفیات کے پیش نظر کاؤنٹر بھی بنائے گئے ہیں جہاں پر جدید کمپیوٹرائز سسٹم ان کی مدد کے لیے موجود ہے۔ گاڑی کے انتظار میں یا کسی مسافر کو لینے کے لیے آنے والوں کے لیے بھی اس میں بہت کچھ ہے۔
سی آئی پی لان انتہائی دلکش بنایا گیا ہے۔ کلر فل کارپٹ، آرام دہ سیٹیں بلکہ سونے کے لیے سلیپنگ، آرام دہ سیٹیں بھی موجود ہیں جس کے لیے وہاں پر ایک الگ سے کیبن بھی بنایا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دو روز قبل اس کا افتتاح کیا تھا تو وہ خود بھی دیکھ کر حیران و پریشان ہوگئے تھے۔
مسافر عدیل زبیر اور اکرام کا کہنا تھا کہ وہ کراچی جانے کے لیے جب لاہور ریلوے اسٹیشن پہنچے تو صفائی ستھرائی اور ویٹنگ ایریا دیکھ کر پہلے تو پریشان ہوئے اور پھر ان کے ذہن میں یہ تھا کہ شاید اس کے چارجز ہزار روپے سے زائد ہوں گے لیکن جب یہاں آکر پتہ چلا کہ صرف 300 روپے دے کر آپ نہ صرف ایئر کنڈیشن کی ٹھنڈی ہوا لے سکتے ہیں بلکہ 300 روپے میں آپ کو چائے، بسکٹ وار سینڈوچ بھی مل سکتے ہیں تو وہ حیران و پریشان ہوئے اور بار بار یہی پوچھتے رہے کہ یہ 300 روپے ہی ہیں۔
بہرحال، پاکستان ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاہور، کراچی، ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد اور دیگر ریلوے اسٹیشنز کو بھی اسی طرح خوبصورت اور مسافروں کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے اَپ گریڈ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ٹرینوں کی بروقت روانگی کے لیے بھی نئی کوچز اور ٹرین کو آؤٹ سورس کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
مزید 11 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کر کے ان ٹرینوں کو ریلوے انتظامیہ کی سپر ویژن میں چلایا جائے گا تاکہ ریلوے سے سفر کرنے والے مسافروں کو عالمی معیار کی وہ تمام سہولیات فراہم کی جائیں جو کی جانی چاہیے۔
پاکستان ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ریلوے سے سالانہ چار کروڑ سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں جن کو جدید سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور جلد ہی ریلوے ٹریک کی اَپ گریڈیشن کا کام بھی شروع ہو جائے گا تاکہ مسافر جلد از جلد اپنی منزل مقصود پر پہنچے پائیں۔