سندھ میں سیلاب کیوجہ سے گھروں سے محروم ہونے والوں کو آصفہ بھٹو نے ملکیتی حقوق دے دیے
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
خاتون اول و رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے سیلاب سے متاثر ہونے والوں کو ملکیتی حقوق دے دیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نواب شاہ، شہید بینظیر آباد میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ برائے سیلاب سے متاثرہ منصوبے کے تحت ملکیتی حقوق کی تقسیم کی تقریب ہوئی جس میں آصفہ بھٹو نے متاثرین کو ملکیتی حقوق دیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول نے کہا کہ سندھ حکومت کے ایس پی ایف ایچ منصوبے کے تحت 21 لاکھ گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی اہم بات یہ ہے کہ ہر گھر کی زمین گھر کی خاتون کے نام پر رجسٹرڈ کی جائے گی۔ یہ صرف ایک گھر نہیں بلکہ وقار، اختیار اور سلامتی کی علامت ہے اور یہ آنے والی نسلوں کیلیے بھی ہے۔
آصفہ بھٹو نے منصوبے کی کامیابی پر بلاول بھٹو کی تعریف کی اور کہا کہ ملکیتی حقوق ملنا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی محنت، وژن اور عوامی فلاح و بہبود کے عزم کا نتیجہ ہے۔
خاتون اول نے کہا کہ آج تک کسی اور صوبے یا سیاسی جماعت نے اتنا اہم اور عوام دوست اقدام نہیں اٹھایا۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وعدے کا تذکرہ کرتے ہوئے آصفہ بھٹو نے کہا کہ میں نے ہر شہری کو زمین، رہائش اور عزت دینے کا عہد کیا تھا اور اس وعدے کو پورا کرنے میں بلاول بھٹو زرداری نے اقدامات کیے۔
انہوں نے متاثرین کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ کہا کہ انشاء اللہ آپ محفوظ رہیں گے اور آپ کی آنے والی نسلیں عزت اور وقار کے ساتھ زندگی بسر کریں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا صفہ بھٹو نے ملکیتی حقوق کہا کہ
پڑھیں:
ہر محاذ پر ناکامی، مودی سرکار کا جھوٹا دیش بھگتی بیانیہ بے نقاب
مودی سرکار کی جنگی اور سفارتی ناکامیوں اور پارلیمنٹ میں حقیقت چھپانے کی ناکام کوششوں نے عوامی اعتماد کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔
آپریشن سندور ہو یا مہادیو، ہر محاذ پر مودی سرکار کی ناکامی بے نقاب ہو چکی ہے جبکہ پارلیمانی اجلاس بھی حقیقت چھپانے میں ناکام رہے۔
پارلیمنٹ میں اپنے ہلاک ہونے والوں کو فراموش کر کے مودی سرکار نے نام نہاد دیش بھگتی کی حقیقت بے نقاب کر دی۔
شبھم دویدی کی اہلیہ ایشانیا دویدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی نے پارلیمنٹ میں طویل تقریر کی، مگر ان 26 ہلاک ہونے والوں کا ذکر تک نہ کیا جنہوں نے وطن پر قربانی دی، سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ وزیراعظم نے ہلاک ہونے والوں کو بھلا دیا۔
انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کا شکریہ جنہوں نے ان کو پارلیمنٹ میں یاد رکھا، جنگ بندی روکنے کا فیصلہ صرف بھارت کو کرنا چاہیے تھا، کسی تیسرے فریق کو نہیں۔
ایشانیا دویدی کا شکوہ بھارت کی ان ہزاروں ماؤں، بیویوں اور بیٹیوں کی آواز ہے جنہیں مودی سرکار نے نظر انداز کیا۔ جاں بحق کے ورثا نے مودی سرکار کی خاموشی پر سوال اٹھا کر جھوٹے جنگی بیانیے کی اصلیت سامنے رکھ دی۔
پہلگام فالس فلیگ کے ثبوت پیش کرنے کے بجائے مودی سرکار مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، جو خود ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے۔ آپریشن سندور کی شکست کے بعد مودی سرکار نے عوامی اعتماد بحال کرنے کے بجائے خاموشی اور سیاسی بچاؤ کا راستہ اختیار کیا۔