جامعہ پنجاب، وہان یونیورسٹی نے چاول کی پیداوار 3 گنا بڑھانے والا بیج تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی اور وہان یونیورسٹی چین نے نیا ہائبرڈ چاول کا بیج تیار کرلیا ہے جس سے چاول کی فی ایکڑ پیداوار تین گنا بڑھ کر 140 من فی ایکڑ ہو جائے گی۔ نیا ہائبرڈ چاول پاکستان میں تیار ہونے والا پہلا ہانگ لیان قسم کا ہائبرڈ چاول ہے۔ پنجاب یونیورسٹی اور وہان یونیورسٹی چین کے سائنسدانوں نے مل کر ہائبرڈ چاولوں کی نئی اقسام ایجاد کیں۔ پنجاب یونیورسٹی سے شعبہ پلانٹ بریڈنگ جینیٹکس کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق اور ڈاکٹر محمدعلی کلاسرا جبکہ وہان یونیورسٹی چین سے پروفیسر رنشان ژو، ڈاکٹر ژیانٹنگ وو، شو ودیگر تحقیقاتی ٹیم میں شامل تھے۔ تکنیکی مراحل کی تکمیل کے بعد پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل نے نئے ہائبرڈ چاول کی منظوری دی۔ چیئرمین شعبہ پلانٹ بریڈنگ جنیٹکس ڈاکٹر محمد اشفاق کے مطابق نئے چاول کا کامیاب تجربہ پاکستان کے چار صوبوں کے مختلف شہروں میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا نئے ہائبرڈ چاول کی تیاری 10سالہ تحقیق اور تجربے کا نتیجہ ہے۔ ہائبرڈ چاول کی نئی اقسام کو PU786 کے نام سے رجسٹرڈ کرایا گیا ہے۔ یہ نیا ہائبرڈ چاول بیکٹیریائی بیماریوں کے خلاف مزاحمتی صلاحیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وہان یونیورسٹی ہائبرڈ چاول چاول کی
پڑھیں:
کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
اسلام آباد:قومی اسٹیل پالیسی نہ ہونے سے صنعت غیر یقینی اور بے ضابطگیوں کا شکار ہے، جس کے باعث کمپیٹیشن کمیشن نے چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش کر دی۔
کمپیٹیشن کمیشن نے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں اسٹیل سیکٹر کو درپیش مسابقتی چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیل اسکریپ کی درآمد 2.7 ملین میٹرک ٹن جبکہ مقامی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی۔ پاکستان اسٹیل مل 2015 سے غیر فعال ہے اور اس پر 400 ارب روپے کے واجبات کا بوجھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر معیاری اسٹیل کی پیداوار 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے جس سے صارفین کے مفادات متاثر ہو رہے ہیں۔ سابق فاٹا اور پاٹا سے بغیر ٹیکس اسٹیل کی منتقلی سے قومی خزانے کو 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ میں ٹیکس اصلاحات، معیار کے نفاذ اور گرین ٹیکنالوجی اپنانے کی سفارش کرتے ہوئے اسٹیل سیکٹر میں شفاف اور پائیدار اصلاحات پر زور دیا ہے۔