کراچی: سندھ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ریس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے کراچی میں ایک خصوصی ریس کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ 5 کلومیٹر طویل ریس "بورن ٹو رن پاکستان" کے زیر اہتمام شہر کے معروف مقام "دو دریا" پر منعقد کی گئی، جس میں خواتین اور مردوں سمیت تقریباً ایک ہزار افراد نے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔
ریس کے شرکاء نے نہ صرف اپنی فزیکل فٹنس کا مظاہرہ کیا بلکہ سندھ پولیس کے ان بہادر شہداء کو یاد کیا جنہوں نے امن و امان کے قیام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
منتظمین کے مطابق ریس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں ایک لاکھ سے 50 ہزار روپے تک کے انعامات بھی تقسیم کیے جائیں گے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب شہیدوں کو یاد کرتے ہیں ان کا ایک بیک گراؤنڈ ہوتا ہے، آج کے دن ملک بھر میں شہداء کو یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے 2500 کے قریب شہید ہیں جن کو آج کے دن ہم یاد کرتے ہیں، آج اگر امن ہے تو اس کا کریڈٹ شہداء کو جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں سب سے زیادہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے شہر جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر پر تھا اور ہمارے پولیس جوانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھ کہ اس کے بعد ہمارے جوانوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر شہر میں امن قائم کیا جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر کے بعد آج شہر 1 سو 28ویں نمبر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب سالانہ قتل کے واردات 5 سو سے بھی کم رپورٹ ہورہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہداء کو
پڑھیں:
کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر۔ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں دوسری درخواست دائر، لاہور اور کراچی کے جرمانوں کا موازنہ، فوری ختم کرنے کا مطالبہ