’’موٹی لڑکیوں کے رشتے کیوں نہیں ملتے؟‘‘ مسز خان کے سخت الفاظ پر صارفین برہم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
رشتہ کروانے والے ادارے کی سربراہ اور خود کو رشتہ و مشاورت کی ماہر کہلانے والی مسز خان ایک بار پھر اپنے متنازع بیانات کے باعث خبروں میں ہیں۔
مسز خان مختلف ٹی وی شوز میں رشتہ کلچر، دلہا دلہن کی ترجیحات اور بدلتے معاشرتی رویوں پر بےباک انداز میں اظہار خیال کرتی ہیں۔ ان کی صاف گوئی بعض اوقات شدید تنقید کی وجہ بھی بن جاتی ہے۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں مدعو ہونے پر جب ان سے جسمانی وزن پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے ’موٹی‘ لڑکیوں سے متعلق نہایت سخت رائے کا اظہار کیا۔
مسز خان نے اپنی گفتگو کا آغاز دُبلی پتلی لڑکیوں سے کیا اور کہا کہ آج کل سوکھی لڑکیاں ’’اِن‘‘ ہیں، پھر بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اُنہوں نے موٹی لڑکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مسز خان نے کہا کہ وہ اکثر ایسی موٹی لڑکیوں سے ڈیل کرتی ہیں جنہیں بار بار رشتہ بازار میں رد کردیا جاتا ہے۔ ان کے بقول یہ لڑکیاں چاہے جتنا بھی خود کو سنوار لیں، ان پر کوئی فیشن نہیں جچتا۔ ان کے مطابق ان لڑکیوں کو بار بار کے انکار کے بعد مایوسی ہوتی ہے اور وہ مزید کھانا کھانے لگتی ہیں، یوں ایک منفی سلسلہ چل پڑتا ہے۔
تاہم مسز خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی موٹی لڑکیوں کے پاس اچھی نوکری ہو تو اکثر مرد انہیں قبول کرلیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مسز خان کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خیالات نہ صرف خواتین کی تضحیک ہیں بلکہ معاشرے میں جسمانی ساخت کی بنیاد پر امتیاز کو مزید فروغ دیتے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لیجنڈز لیگ، اگلے سال پاکستان کا نام استعمال نہیں ہوگا، پی سی بی نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لیجنڈز لیگ فائنل کے ممکنہ بائیکاٹ کی تجویز مسترد کر دی ہے۔
بورڈ کے گورننگ بورڈ کے ہنگامی ورچوئل اجلاس میں کھیل کو سیاست سے دور رکھنے کی پالیسی پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:لیجنڈ لیگ، کیا بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں کپتان شاہد آفریدی ہوں گے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے امریکا سے ویڈیو کال کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا واحد ایجنڈا لیجنڈز ورلڈ چیمپئن شپ سے متعلق تھا۔
بعض اراکین نے لیگ کے فائنل میچ کے بائیکاٹ کی تجویز دی تھی، اس بنیاد پر کہ ایونٹ کے مالکان اور اسپانسرز بھارتی ہیں اور بھارت، میدانِ جنگ اور ایشین کرکٹ کونسل (ACC) میں ناکامی کے بعد کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اراکین نے کہا کہ ایک ٹیم نے ’پاکستان چیمپئنز‘ کے خلاف دونوں میچز کھیلنے سے انکار کیا، پہلا میچ چھوڑنے کے بعد ان کو کوئی پوائنٹ نہیں ملنا چاہیے تھا، مگر منتظمین نے انہیں سیمی فائنل تک پہنچانے کے لیے ایک پوائنٹ دے دیا۔
چونکہ ’پاکستان چیمپئنز‘ نام میں ملک کا نام شامل ہے، اس لیے اس بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار صرف پاکستان کے پاس ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:لیجنڈز لیگ، پاکستان کا فائنل میں کس سے مقابلہ ہوگا؟ فیصلہ ہوگیا
تاہم سابق کپتان ظہیر عباس اور دیگر کئی اراکین نے بائیکاٹ کی مخالفت کی اور کہا کہ پاکستان نے کبھی کھیل کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا اور اسی مؤقف پر قائم رہنا چاہیے۔
تمام اراکین نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار دیا اور ایشین کرکٹ کونسل کے حالیہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
زیادہ تر اراکین نے ٹیم کے فائنل کھیلنے پر اتفاق کیا، تاہم آئندہ اس ایونٹ سے متعلق فیصلے صرف پی سی بی گورننگ بورڈ کرے گا۔
اجلاس کے دوران اراکین نے محسن نقوی کو ACC اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی، جس پر انہوں نے اس کامیابی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پی سی بی ظہیر عباس لیجنڈ لیگ محسن نقوی