تحریک منہاج القرآن کے سرپرست کا کہنا ہے کہ ایسے مفتیوں کا مطمع نظر دین نہیں ریٹنگ ہے، ادھورے علم والے مبلغین فکری انتشار پیدا کر رہے ہیں، کوئی شخص عطائی ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کروانا پسند نہیں کرتا تو دین ایسے نیم حکیموں سے کیسے سیکھا جا سکتا ہے، دین اسلام کی تعبیر و تشریح کا کام صرف اْن اہل علم کا کام ہے جن کے پاس مستند علم اور کردار ہو۔ اسلام ٹائمز۔ بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے برطانیہ میں الہدایہ کیمپ 2025ء کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اْمت مسلمہ سوشل میڈیا کے ایسے خود ساختہ مذہبی سکالرز اور نیم خواندہ مفتیوں سے محتاط رہیں، جن کا مطمع نظر دین نہیں ریٹنگ ہے، ادھورے علم والے مبلغین فکری انتشار پیدا کر رہے ہیں، کوئی شخص عطائی ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کروانا پسند نہیں کرتا تو دین ایسے نیم حکیموں سے کیسے سیکھا جا سکتا ہے، دین اسلام کی تعبیر و تشریح کا کام صرف اْن اہل علم کا کام ہے جن کے پاس مستند علم اور کردار ہو۔ انہوں نے کہا کہ دینی علم کیلئے گہرائی، نظم و ضبط اور علمی تسلسل درکار ہے۔ الہدایہ کیمپ 2025ء میں خواتین و حضرات اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

تربیتی سیشن میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر غزالہ حسن قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی القادری، شیخ احمد مصطفی العربی القادری، سید علی عباس بخاری، ڈاکٹر فیصل اقبال خان، ڈاکٹر حمزہ انصاری، خدیجہ قراۃالعین قادری، بسمہ حسن قادری، برطانیہ کی تنظیم کے ذمہ داران اور مختلف مکتبہ فکر کے سکالرز، سول سوسائٹی اور پاکستانی کمیونٹی کے نمائندہ افراد شریک تھے۔ الہدایہ 2025 کی 3روزہ تربیتی ورکشاپ واروک یونیورسٹی لندن حال میں انعقاد پذیر ہے اور امریکہ، یورپ، برطانیہ، کینڈا سے وفود موجود ہیں، پہلے سیشن میں 13 سو فیملیز شریک ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حکیموں سے کا کام

پڑھیں:

بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء) بیوروکریٹس اور پولیس افسران کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور پنجاب حکومت سے اس بابت تحریری وضاحت بھی طلب کر لی گئی ہے۔دائر درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس افسران اور بیوروکریٹس ذاتی تشہیر کرتے ہیں۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس اور بیوروکریٹس پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا حکم جاری کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • قرآن ایک ماڈرن بک آف سائنسز ہے، پروفیسر ڈاکٹر حسین قادری
  • سوشل میڈیا پر سرویکل کینسر مہم کیخلاف مِس انفارمشن پھیلائی جا رہی ہے: عزرا فضل پیچوہو
  • سیرت طیبہؐ انسانوں سے محبت سکھاتی ہے، ڈاکٹر حسن قادری
  • سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی تحقیقات، عمران خان کا ٹیم سے ملنے سے انکار
  • سیرت فیسٹیول: مقررین کا سوشل میڈیا کے منفی رجحانات اور فیک نیوز پر اظہارِ تشویش
  • گوگل نے ڈسکور کو مزید دلچسپ بنا دیا، سوشل میڈیا مواد بھی شامل
  • سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے