سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ،بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی۔اتھارٹی نے سی پی پی اے کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کا مزید جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کریگی۔
مالی سال2024،25 کی چوتھی سہ ماہی کیلئے بجلی سستی کرنے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ریلیف کا ملے گا ،سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت سرکاری ڈسکوز پر بھی ہوگا، اتھارٹی کو بتایا گیا کہ سرکلر ڈیٹ 780 ارب روپے کم ہو گیا ہے۔
حکام نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ 2300 ارب روپے کم ہو کر 1600 ارب روپے رہ گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہونے سے 200 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کم ہوا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ بند ہونے سے 18 ارب روپے کا فرق آیا ہے۔حکام کے مطابق ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز میں بھی کمی ہوئی ہے، تمام ڈسکوز کی بجلی کی کھپت میں اوسطا 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، صرف کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کی فروخت کم ہوئی ہے۔اتھارٹی نے بجلی کی صنعتی گروتھ میں اضافے کے سوال اٹھائے، ڈسکوز کا کوئی بھی سی ای او اتھارٹی کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔
حکام نے کہا کہ حکومت ڈائریکٹ سبسڈی اور کراس سبسڈی میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے، بنکوں سے 1275 ارب روپے کا قرضہ لے کر واپسی کیلئے کوئی الگ سرچارج نہیں لگے گا، اوور بلنگ کے معاملہ پر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کیخلاف انکوائری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے۔ حکام کے مطابق لیسکو کے متعدد افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا معاملہ صوبوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ دو صوبوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر خارجہ اسحاق ڈار کا امریکی ہم منصب سے رابطہ، خطے کی صورتحال پر گفتگو وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا امریکی ہم منصب سے رابطہ، خطے کی صورتحال پر گفتگو پی ٹی آئی کے 5اگست احتجاج سے قبل لاہور میں کریک ڈاون، 200سے زائد کارکن گرفتار درفشاں سلیم نے بلال عباس کیساتھ خفیہ نکاح کی خبروں پر خاموشی توڑ دی تحریک تحفظ آئین پاکستان کا چیف جسٹس سے شوگر اسکینڈل پر ازخود نوٹس لینے اور کمیشن بنانے کا مطالبہ جمعیت علما اسلام ف کا پاک امریکا تجارتی معاہدے پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ، توجہ دلاو نوٹس جمع بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری ٹیسٹ میں شکست دیدی، سیریز 2-2سے برابر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ماہی ایڈجسٹمنٹ بجلی کی

پڑھیں:

2034 تک بجلی 25 فیصد مہنگی ہو سکتی ہے، پاور ڈویژن کی پیشگوئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)پاور ڈویژن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آئندہ آٹھ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً25فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔میڈیا رپورٹ میں پاور ڈویژن کے حوالے سے کی گئی ایک پیشگوئی میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ آٹھ سالوں میں بجلی کی قیمتوں میں ایک چوتھائی 25فیصد تک اضافہ متوقع ہے جبکہ گزشتہ تین سالوں میں کرنسی کی شدید قدر میں کمی کے باعث بجلی کے نرخوں میں 50فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی کے آخری ہفتے میں اسٹیک ہولڈرز سے شیئر کی گئی ورکنگ پیپر کے مطابق 2034ء تک بجلی کا اوسط ٹیرف 29روپے 70پیسے فی یونٹ تک پہنچنے کا امکان ہے، جو موجودہ 24روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 5روپے 70پیسے زیادہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ تین برسوں میں نرخوں میں ہونے والا اضافہ بڑی حد تک روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہوا، جس کے بعد مہنگائی کی دوسری لہر اور سخت مالیاتی پالیسی نے نرخوں میں مزید اضافہ کیا۔

(جاری ہے)

مالی سال 2022ء سے 2025ء کے دوران اوسط پاور پرچیز ریٹ (بجلی خریدنے کی اوسط قیمت)50فیصد بڑھ کر 16روپے 77پیسے سے 24روپے 88پیسے فی یونٹ ہو گئی۔اس دوران سالانہ کپیسٹی چارجز میں تقریباً 115فیصد اضافہ ہوا، جو 971ارب روپے سے بڑھ کر تقریباً 2کھرب 10ارب روپے ہو گئے، حالانکہ توانائی کی ادائیگیاں 11فیصد کم ہو کر ایک کھرب 43ارب روپے سے ایک کھرب 27ارب روپے ہو گئیں۔

مجموعی طور پر پاور پرچیز ریٹس مالی سال 2016ء میں 7روپے 17پیسے فی یونٹ سے تقریباً 250فیصد بڑھ کر مالی سال 2025ء میں 24روپے 88پیسے فی یونٹ تک پہنچ گئے۔اس دوران کپیسٹی چارجز 275ارب روپے سے بڑھ کر 2کھرب 10ارب روپے ہو گئے، یعنی 660فیصد اضافہ، جو زیادہ تر سی پیک کے تحت بڑے پاور منصوبوں کے نتیجے میں ہوا۔پاور ڈویژن کے مطابق مالی سال 2023ء سے 2025ء کے دوران ڈالر کے حساب سے اوسط بیس ٹیرف (0.12 ڈالر فی یونٹ) تقریباً تبدیل نہیں ہوا۔

تاہم روپے کی قدر میں کمی کے باعث موثر بیس ریٹ 25روپے سے 44فیصد بڑھ کر 35روپے 50پیسے فی یونٹ ہو گیا، کپیسٹی چارجز 11روپے سے 66فیصد بڑھ کر 18روپے 4پیسے فی یونٹ ہو گئے۔توانائی کی قیمت مالی سال 2023ء میں 10روپے 2پیسے فی یونٹ سے معمولی فرق سے بڑھ کر 2025ء میں 10روپے 94پیسے فی یونٹ ہوئی۔پاور ڈویژن کے مطابق، کپیسٹی چارجز جو امریکی ڈالر میں طے ہوتے ہیں، روپے کی قدر میں کمی(تقریباً 100سے 300روپے فی ڈالر)کے باعث 11روپے سے بڑھ کر 18روپے 4پیسے ہو گئے۔

ایندھن کی قیمتیں نسبتاًمستحکم رہیں کیونکہ کم لاگت والی مقامی پیداوار کی صلاحیتیں سسٹم میں شامل ہوئیں۔پاور ڈویژن نے تجویز دی کہ کپیسٹی چارجز کو روپے کی قدر میں کمی سے الگ کرنا اور مقامی وسائل پر انحصار بڑھانا پائیداری کے لیے نہایت اہم ہے۔مزید برآں اضافی ٹیکسوں اور دیگر چارجز کی وجہ سے مجموعی نرخ مزید بڑھ جاتے ہیں، جس سے صارف پر بوجھ بڑھتا ہے۔

تمام اصلاحاتی اقدامات کے باوجود، پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اوسط ٹیرف اور کپیسٹی چارجز آئندہ بھی بڑھتے رہیں گے۔2034ء میں کپیسٹی چارجز 3کھرب 14ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے جو 65فیصد اضافہ ہے۔پاور ڈویژن نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ بجلی کی بلند قیمتوں نے صنعتی زوال کو جنم دیا۔رپورٹ کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے صنعتی شعبے کو غیر مسابقتی بنا دیا، جس کے نتیجے میں فیکٹریوں کی بندش اور صنعتی سرگرمیوں میں کمی آئی۔

مالی سال 2022ء میں صنعتی بجلی کی کھپت 34ارب یونٹ تھی، جو مالی سال 2024ء میں کم ہو کر 28ارب یونٹ رہ گئی جس کی بڑی وجہ قیمتوں میں اضافہ اور آف گرڈ جنریشن کی طرف منتقلی ہے۔پاور ڈویژن نے کہا کہ غیر مثر نرخوں کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگی کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا، جس نے صارفین پر مزید بوجھ ڈالا اور بجلی کی طلب کو کم کیا۔مزید مشکلات اس وقت بڑھ گئیں، جب دعووں کے باوجود تکنیکی اور تجارتی نقصانات میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔

مالی سال 2013ء میں 18.9فیصد سے گھٹ کر مالی سال 2024ء میں صرف 18.3فیصد تک آئے، اے ٹی سی نقصانات کا مطلب ہے پیدا شدہ اور صارف سے وصول کی گئی بجلی میں فرق۔پاور ڈویژن نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ دہائی میں نرخوں میں اضافہ نسبتاًسست (25سے 30فیصد)ہوگا، جو گزشتہ دہائی میں 260فیصد تھا، اس کی وجہ یہ ہے کہ 2034ء تک بجلی کی پیداوار میں صاف ایندھن کا حصہ 66فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے جو مالی سال 2025ء میں 46فیصد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عوام کے لیے خوشخبری ، بجلی کی قیمت کم کردی گئی
  • 2034 تک بجلی 25 فیصد مہنگی ہو سکتی ہے، پاور ڈویژن کی پیشگوئی
  • بجلی کی قیمت میں 1روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • تقسیم کار کمپنیوں کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں صارفین کو 53 ارب روپے کا ریلیف دینے کی درخواست
  • بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • آج بجلی صارفین  کو کتنے روپے فی یونٹ کمی کی خوشخبری مل سکتی ہے؟
  • ملک بھر کے صارفین کے لیے اچھی خبر؛ بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان 
  • ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری،فی یونٹ کتنے روپے کمی کا امکان ؟