اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سابق سربراہان سمیت سینکڑوں ریٹائرڈ سکیورٹی اہلکاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ان کی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سابق عہدیداروں نے پیر کو میڈیا کے ساتھ شیئر کیے گئے ایک کھلے خط میں لکھا کہ ’یہ ہمارا پیشہ ورانہ فیصلہ ہے کہ حماس اب اسرائیل کے لیے سٹریٹجک خطرہ نہیں ہے۔ خط پر موساد کے تین سابق سربراہوں نے دستخط کیے ہیں جن میں تمیر پاردو، افریم ہالوے اور ڈینی یاتوم شامل ہیں۔
شن بیٹ سکیورٹی سروس کے سابق ڈائریکٹر امی ایالون نے کہا کہ پہلے یہ جنگ ایک منصفانہ جنگ تھی، ایک دفاعی جنگ تھی، لیکن جب ہم نے تمام فوجی مقاصد حاصل کر لیے، تو یہ محض ایک جنگ بن کر رہ گئی۔‘
ایالون نے خط کے ساتھ جاری کردہ ایک ویڈیو میں متنبہ کیا کہ جنگ اپنے 23 ویں مہینے کے قریب ہے اور یہ ’اسرائیل کی ریاست کو اپنی سلامتی اور شناخت کھونے کی طرف لے جا رہی ہے۔
شن بیٹ اور موساد کی جاسوسی ایجنسی کے سابق سربراہوں سمیت 550 افراد کے دستخط شدہ خط میں ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو جنگ بندی کی طرف لے جائیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے حملے کے جواب میں غزہ کی پٹی میں اپنا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔
حالیہ ہفتوں میں اسرائیل پر جنگ بندی پر رضامندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے جس سے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں رہائی پا سکتے ہیں اور اقوام متحدہ کے ادارے امداد تقسیم کر سکتے ہیں۔
لیکن نیتن یاہو کی حکومت میں شامل وزرا سمیت کچھ لوگ غزہ پر مکمل یا جزوی قبضے ے لیے زور دے رہے ہیں۔
خط میں سابق عہدیداروں نے ٹرمپ کو بتایا کہ وہ اسرائیلیوں کی اکثریت میں ساکھ رکھتے ہیں اور وہ نیتن یاہو پر جنگ ختم کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کے لئے دباؤ ڈال سکتے ہیں۔
 انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کے بعد ٹرمپ ایک علاقائی اتحاد کو مجبور کر سکتے ہیں کہ وہ حماس کی حکمرانی کے متبادل کے طور پر غزہ کا چارج سنبھالنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی کی حمایت کرے۔

Post Views: 11.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سکتے ہیں کے سابق کے لیے

پڑھیں:

آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔

حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔

انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔

عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا: عطا تارڑ
  • غزہ میں 20 ہزار ناکارہ بم موجود ہیں