پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)پیرس کی سڑکوں پر 50 سال سے زائد عرصے سے اخبار فروخت کرنے والے پاکستانی نژاد علی اکبر کو فرانس کا اعلی سول اعزاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خبر ایجنسی کے مطابق 72 سال کے علی اکبر پیرس کے آخری اخبار فروش کے طور پر جانے جاتے ہیں جو اب بھی سڑکوں پر اخبار بیچتے ہیں۔ علی اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے، وہ 1973 میں فرانس آئے تھے اور اخبار بیچنا شروع کیا تھا ۔تاہم اب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے ستمبر میں علی اکبر کو’’نیشنل آرڈر آف میرٹ‘‘کے اعزاز سے نوازا جائے گا ۔واضح رہے کہ فرانس کا اعلی سول اعزاز فرانس میں سول یا عسکری خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی اکبر

پڑھیں:

’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیٹ میکرون نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے بارے میں امریکی دائیں بازو کی تبصرہ نگار کینڈیس اوونز کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے عدالت میں تصویری اور سائنسی شواہد پیش کریں گے۔

میکرون خاندان نے جولائی 2025 میں کینڈیس اوونز کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس نے بارہا دعویٰ کیا تھا کہ برجیٹ میکرون ایک ٹرانس جینڈر ہیں اور پیدائش کے وقت ان کا نام ’ژاں مشیل ٹروگنیو‘ تھا۔ اوونز نے یہاں تک کہا کہ برجیٹ نے کم عمری میں ایمانوئل میکرون کو ’گروم‘ کیا۔

یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر کو غیرملکی دورے کے دوران اہلیہ نے تھپڑ رسید کردیا، ویڈیو وائرل

میکرون جوڑے کے وکیل ٹام کلئیر نے ایک پوڈکاسٹ Fame Under Fire میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ برجیٹ میکرون ان الزامات کو ’انتہائی تکلیف دہ‘ اور صدر کے لیے ’ایک پریشان کن خلل‘ سمجھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دعوے نہ صرف ہتک آمیز ہیں بلکہ ان کے لیے ذاتی طور پر بہت تکلیف دہ ہیں۔ کسی کو اپنی شناخت کے ثبوت دینے پر مجبور ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔

ٹام کلئیر نے تصدیق کی کہ عدالت میں ماہرین کی گواہی اور سائنسی شہادتیں پیش کی جائیں گی۔ ساتھ ہی برجیٹ میکرون کی حاملہ ہونے اور بچوں کی پرورش کے شواہد بھی عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

72 سالہ برجیٹ میکرون 3 بچوں کی ماں ہیں اور انہوں نے ایمانوئل میکرون کو اس وقت پڑھایا تھا جب وہ شمالی فرانس کے شہر ایمیان کی ہائی اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دے رہی تھیں۔ اس وقت ایمانوئل میکرون طالبعلم تھے۔

یہ الزامات سب سے پہلے 2021 میں فرانس کے 2 بلاگرز نتاشا رے اور اماندین رائے کی ایک یوٹیوب ویڈیو کے ذریعے سامنے آئے تھے۔ میکرون جوڑے نے 2024 میں فرانس میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتا تھا، مگر 2025 میں اپیل پر یہ فیصلہ اظہارِ رائے کی آزادی کی بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا گیا، الزامات کی صداقت پر نہیں۔

کینڈیس اوونز، جس کے انسٹاگرام پر 60 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، نے 2024 میں کہا تھا کہ وہ اپنے ’پورے پیشہ ورانہ کیریئر کی ساکھ‘ اس دعوے پر لگا سکتی ہیں کہ برجیٹ میکرون ’مرد پیدا ہوئیں‘۔

یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر اور خاتون اول کے درمیان تناؤ؟ برطانیہ میں ہاتھ نہ تھامنے کے واقعے پر نئی قیاس آرائیاں

ٹام کلئیر نے مزید کہا کہ تحقیقات کے دوران اوونز کے فرانس کے انتہا دائیں بازو کے حلقوں سے قریبی تعلقات بھی سامنے آئے۔ ان کے بقول ’اوونز کا بڑا پلیٹ فارم ہے، ان کی باتیں نہ صرف لاکھوں سامعین سنتے ہیں بلکہ مرکزی میڈیا بھی ان کے جھوٹے بیانات کو بنیاد بنا کر خبریں دیتا ہے۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ امریکا میں دائر مقدمہ دراصل ’آخری راستہ‘ ہے کیونکہ ایک سال تک اوونز سے رابطے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اور انہوں نے جھوٹے بیانات واپس لینے سے انکار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فرانسیسی صدر کی اہلیہ برجیٹ میکرون فرانسیسی صدر میکرون

متعلقہ مضامین

  • سعودی قربت، پاکستانی اعزاز یا آزمائش
  • ’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا
  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ لیدر ورلڈ، پیرس، کا اختتام، پاکستانی ٹیکسٹائل کی پذیرائی
  • فرانس میں احتجاج کا سلسلہ جاری‘پیرس سمیت بڑے شہروں میں ٹرینیں‘اہم شاہرائیں بند
  • پاکستانی ساؤنڈ انجینئر طوریس حبیب نے گریمی ایوارڈ جیت لیا
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • فرانس کے نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم سے 6 لاکھ یورو مالیت کا سونا چوری
  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا