کویت میں کام کرنے کے خواہشمندافراد کیلئے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
کویت سٹی(ویب ڈیسک)خلیجی ملک کویت میں کام کرنے کے لیے جانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری آگئی۔
رپورٹ کے مطابق خلیجی ملک کی جانب سے رواں سال کے اوائل میں پاکستان پر 19 سالہ ویزا پابندی ہٹانے کے بعد ہنرمند کارکنوں کی برآمد دوبارہ شروع کی جائے گی۔ مئی میں کویت نے باضابطہ طور پر پاکستانی شہریوں پر طویل عرصے سے ویزے کی پابندی کو ختم کر دیا جس سے کام، خاندان، کاروبار اور سیاحتی ویزوں کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ہر سال ہزاروں پاکستانی خلیجی ممالک، یورپ، امریکا اور دیگر ممالک میں ملازمتوں کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں۔ بیرون ملک ملازمت کرنے والے پاکستانی شہریوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر جنوبی ایشیائی ملک کے لیے اپنے غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے کے لیے بہت اہم ہیں خاص طور پر جب یہ ایک طویل معاشی بحران سے دوچار ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن، وزارت او پی اینڈ ایچ آر ڈی کا ایک منسلک محکمہ، ایک طویل عرصے کے بعد ریاست کویت کو ہنر مند کارکنوں کو برآمد کرے گا۔ سرکاری میڈیا نے کہا کہ کویت میں گودام سپروائزر کے عہدے کے لیے آسامیاں ہیں، جن کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال ہو سکتی ہے اور اس کے پاس ڈپلومہ یا بیچلر کی ڈگری ہے اور اسے انگریزی میں روانی ہونی چاہیے۔
درخواست دہندگان کے پاس کسٹمر سروس کی مضبوط مہارت ہونی چاہیے اور انہیں ریٹیل گوداموں یا لاجسٹک کمپنیوں میں کام کرنے کا تجربہ ہونا چاہیے۔ گودام کوآرڈینیٹر، گودام مین، بڑھئی، اور غیر ہنر مند کارکنوں، اسسٹنٹ فرنیچر اور ڈرائیور کے عہدوں کے لیے نوکریاں بھی دستیاب تھیں۔ درخواست دہندگان کے ذریعے دستاویزات جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 اگست 2025 ہے۔
یاد رہے کویت نے پاکستان، ایران، شام اور افغانستان کے شہریوں کو ویزے جاری کرنے سے روک دیا تھا کیونکہ ان ممالک میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال تھی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
آئیں ہم سب توبہ کریں اور ایک دوسرے کو معاف کریں: محمود خان اچکزئی
—فائل فوٹوپشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آئیں ہم سب توبہ کریں اور ایک دوسرے کو معاف کریں۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آپ نے کہا کہ ایک ممبر نے آئین کی پاسداری نہیں کی۔ آپ ایوان کے کسٹوڈین کی حیثیت کھو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے ممبران کو یہاں سے کھینچ کر نکالا گیا، اگر آپ کسٹوڈین رہنا چاہتے ہیں تو آپ اس پر بحث کروائیں، جو اراکین کو ملاقات کی اجازت نہیں دیتا اس کو نکالیں۔
محمود خان اچکزئی نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کا سب سے مقبول لیڈر ہے۔
چیئرمین پشتونخوا میپ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں 2 فیصد لوگ مزے کر رہے ہیں۔
اس پر اسپیکر قومی نے کہا کہ آپ سب کو اکٹھے بیٹھنا پڑے گا، بات کرنا پڑے گی، پونے 4 سال کے پروڈکشن آرڈر کا ریکارڈ نکال لیں، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، اس میں آپ ابتداء کریں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کے پرخچے اڑائے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ساتھ دے رہی ہے، آپ کو اسٹینڈ لینا چاہیے تھا کہ ممبران کی درگت کیوں بنائی گئی؟
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر نیتن یاہو کے خلاف قرارداد پاس ہونی چاہیے، نیتن یاہو کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک نئی سیاست کا آغاز کریں جس میں فیصلے یہ ایوان کرے، تمام صوبوں کو اپنے وسائل کا حق دیں، اگر خانہ جنگی ہوئی تو شہباز شریف کی حکومت ذمے دار ہوگی۔