سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
کلیم اختر: ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کے پیش نظر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کر دی ہے۔
جون 2025 کی ٹیکس مدت کیلئے ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 8 اگست مقرر کی گئی،پہلے ریٹرن جمع کرانے کی ڈیڈ لائن 18 جولائی اور پھر 4 اگست تک بڑھائی گئی تھی۔
ایف بی آر کے مطابق اب ٹیکس دہندگان 8 اگست 2025 تک ریٹرن فائل کر سکیں گے،سہولت صرف مقررہ تاریخ تک واجب الادا ٹیکس جمع کروانیوالے ٹیکس دہندگان کو ہے،سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت توسیع کا اعلان کیا گیا۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کیلئے اہم اقدام اٹھایا ہے،تمام لارج ٹیکس پیئر آفس، کارپوریٹ آفس، ریجنل آفس کو باضابطہ ہدایات جاری کر دی؛
   ایف بی آر  کے مطابق ریٹرن جمع کرانے میں تاخیر پر لیٹ فائلنگ چارجز سے بچنے کا آخری موقع ہے،واجب الادا ٹیکس جمع نہ کرانے والوں کو توسیع کا فائدہ نہیں ملے گا۔
ایف بی آر نے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو باضابطہ مراسلہ ارسال جاری کر دیا۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ریٹرن جمع کرانے کی ٹیکس دہندگان ایف بی آر
پڑھیں:
حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔