پی ٹی آئی احتجاج: اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات، کئی کارکنان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور پنجاب پولیس آمنے سامنے آگئے۔ لاہور پولیس نے احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہےذرائع کے مطابق 3 روز کے دوران 500 زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ صبح سے اب تک احتجاج کی کوشش کرنے والے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سمیت 6 ایم پی ایز بھی گرفتار کیے گیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان عدل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تیعنات اور لبرٹی چوک پر بھی کنٹرینرز پہنچا دئیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ قیدی وینز اور واٹر کینن ایوان عدل کے باہر پہنچا دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق لاہور میں ایوان عدل سے وکلا کی لاہور ہائیکورٹ تک ریلی نکالنے کی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی۔ وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کر دی۔ پولیس نے ایوان عدل سے ریحانہ ڈار، ان کی بہو عروبہ ڈار سمیت کئی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔ پی ٹی آئی کی وکیل رہنما ناز بلوچ بھی ایوان عدل کے باہر سے گرفتار کرلی گئیں۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کے معاملے میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی مزید اضافی نفری پہنچ گئی، تاہم اسپیکر نے پی ٹی آئی ایم این ایز کو پارلیمنٹ کے احاطے سے گرفتاریاں نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس کا مرکزی داخلی دروازہ بند کردیا گیا ہے، مرکزی گیٹ کے دونوں جانب تالے لگا دئیے گئے جبکہ متبادل راستہ کھلوا دیا گیا ہے.
ادھر تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ اضافی نفری کے ساتھ ساتھ رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئی ہیں۔ اڈیالہ جیل جانیوالے راستوں پر پولیس کے ناکے لگ گئے ہیں۔چیرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے آج ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بونیر سے ریلی کی قیادت میں خود کروں گا۔ یہ تحریک اب رکنے والی نہیں ہے۔ آج کی احتجاجی ریلیاں بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر نکالی جارہی ہیں۔ ہمارا مقصد اپنے قائد کی رہائی ہے۔جسکو یقینی بناکر دم لیں گے۔
ادھر بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ 5 اگست احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی کی ہے.ہم جو پیغام دیتے ہیں وہ بانی پی ٹی آئی کا دیتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے گورکھپور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم ہر منگل یہاں ملاقات کیلئے آتے ہیں۔ میں لاہور سے آئی کسی نے نہیں روکا چکری پر آکر روکا ہے۔عمران خان کی رہائی کے لیے صوبے میں احتجاج کی مرکزی ریلی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور میں حیات آباد ٹول پلازہ سے شروع ہوکر پیر زکوڑی پل سے ہوتی ہوئی قلعہ بالا حصار پر اختتام پزیر ہو گی۔ذرائع کے مطابق صوبائی صدر پی ٹی آئی جنید اکبر مالاکنڈ کی ریلی کی قیادت چکدرہ ٹول پلازہ پر کریں گے۔ مردان کی ریلی کی قیادت عاطف خان کریں گے۔ مردان، صوابی اور چارسدہ کی ریلیاں امبار انٹرچینج پر اختتام پذیر ہونگی۔
اس کے علاوہ نوشہرہ اور مہمند سے کی ریلی اٹک پل خیر آباد میں احتجاج کرے گی۔اپر چترال سے نکلنے والی ریلی لوئر چترال میں پہنچ کر احتجاج کریں گے۔ ہزارہ ڈویژن کی ریلی ہری پور جاری کس انٹر چینج پر احتجاج کریں گی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 5 اگست پاکستان کی تاریخ کا سیا ہ ترین دن ہے، بانی پی ٹی آئی کو ناحق اور ناکردہ جرم میں سزا دے کر آئین و قانون کو پامال کیا گیا اور بانی چئیرمین کو توڑنے کے لیے تمام تر حربے ناکام ثابت ہوئے۔علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اذیت دینے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی ناحق قید کیا گیا. آج بھی ہم بانی پی ٹی آئی کے حکم پر آئین و قانون کی بات کرتے ہیں.عوام آج ثابت کرے گی کہ بانی چئیرمین پاکستان کا سب سے مقبول ترین لیڈر ہے۔تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پر پی ٹی آئی کے اکثر اراکین پارلیمنٹ خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہی موجود ہیں جس کے باعث ارکین تاحال حتمی لائحہ تشکیل نہ دے پائے۔ذرائع کے مطابق کچھ اراکین پارلیمنٹ سے کہہ رہے تو کچھ خیبرپختونخوا ہاوس سے اڈیالہ جیل جانے کی بات کررہے ہیں، تاہم اس وقت اسلام آباد اور راولپنڈی میں احتجاج کیلئے کوئی رہنماء یا کارکن نظر نہیں آیا۔عمران خان کی رہائی کے لئے سندھ بھر میں احتجاج اور ریلیاں جاری ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی ذرائع کے مطابق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اڈیالہ جیل ایوان عدل احتجاج کی کی قیادت کی رہائی کے باہر گئے ہیں کی ریلی
پڑھیں:
سیکیورٹی کے سخت انتظامات، پی ٹی آئی کا احتجاج
غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی،صحافیوں اور ارکان اسمبلی کے مہمانوں کے پاسز منسوخ
پی ٹی آئی اراکین کا سیاسی قتل کیا گیا( عامر ڈوگر) مخصوص نشستوں پر ارم حامد نے حلف اٹھا لیا
قومی اسمبلی اجلاس میں مخصوص نشستوں پر منتخب رکن قومی اسمبلی ارم حامد نے حلف اٹھا لیا، پی ٹی آئی نے احتجاج کیا، عامر ڈوگر نے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کا سیاسی قتل کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے۔ اجلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی نے احتجاج کیا۔اجلاس کے دوران مخصوص نشستوں پر منتخب رکن قومی اسمبلی ارم حامد حلف اٹھا لیا جن سے اسپیکر نے حلف لیا۔ حماد اظہر کے والد رکن اسمبلی میاں اظہر کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی جو کہ علی محمد خان نے کرائی۔چیف وہب عامر ڈوگر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال میں کہا کہ ہم احتجاج بھی کریں گے اور اپنا نقطہ نظر بھی سامنے رکھیں گے، میاں اظہر کی دعا کے ساتھ جمہوریت کے قتل کی دعا بھی کرا دیں، ہمارے حوصلے بلند ہیں ہم ڈٹے ہوئے ہیں، ہماریاراکین اسمبلی کا سیاسی قتل کیا گیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پارلیمانی لیڈر زرتاج گل، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر احمد چٹھا، صاحبزادہ حامد رضا، جمشید دستی کا سیاسی قتل کیا گیا۔دریں اثنا اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے، اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد رہی تاہم صحافیوں کے پریس گیلری کارڈ اجلاس کے لیے موثر ہیں۔صحافیوں کو عارضی طور پر جاری کارڈ منسوخ کردیے گئے جب کہ اراکین اسمبلی کے مہمانوں کے جاری پاسز بھی منسوخ کردیے گئے۔