پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کے انخلا میں صرف 26 دن باقی، یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پاکستان میں مقیم پی او آر (Proof of Registration) کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کے لیے ملک چھوڑنے کی حتمی تاریخ 1 ستمبر 2025 مقرر کر دی گئی ہے۔ اس حکومتی فیصلے کے تحت، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز سمیت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو اب صرف 26 دن میں پاکستان چھوڑنا ہوگا۔
وزارت داخلہ کے مطابق، یہ اقدام ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کو قابو میں لانے اور قانونی و منظم امیگریشن نظام کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انخلا کے دوران انسانی ہمدردی کو مدِنظر رکھتے ہوئے کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلا تیزی سے جاری
واپسی کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے سرحدی علاقوں میں خوراک، طبی امداد، اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے خصوصی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ان مراکز میں واپس جانے والے افغان شہریوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔
متعلقہ حکام نے افغان مہاجرین سے اپیل کی ہے کہ وہ یکم ستمبر سے قبل رضاکارانہ طور پر واپسی کے انتظامات مکمل کریں تاکہ کسی بھی قانونی یا انتظامی کارروائی سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
واضح رہے کہ گزشتہ برس حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف مرحلہ وار کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت لاکھوں افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔ پی او آر کارڈ رکھنے والے افراد کو کافی عرصے سے وقت دیا جا رہا تھا، اور اب حکومت نے واپسی کے لیے حتمی ڈیڈلائن جاری کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Proof of Registration افغان شہری پی او آر کارڈ یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان شہری پی او آر کارڈ یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن پی او آر کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل: فلسطینی علاقوں کا قبضہ چھوڑنے کی ڈیڈلائن کا آج آخری دن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیرقانونی موجودگی ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی مشاورتی رائے پر عملدرآمد کے لیے دی جانے والی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ مقررہ تاریخ تک عدالتی رائے پر عمل ہونے کے بجائے مزید قتل عام، شہری تنصیبات کی تباہی، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور ان کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دفتر نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینی علاقوں کا قبضہ فوری اور مکمل طور پر چھوڑ دے۔
(جاری ہے)
عالمی عدالت انصاف کی رائے'آئی سی جے' نے گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر اپنی قانونی مشاورتی رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی غیرقانونی ہے جس کا جلد از جلد خاتمہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔
جنرل اسمبلی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی پالیسیوں اور افعال کے قانونی نتائج کے حوالے سے مشاورتی رائے جاری کرے۔