پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کرلیا۔
ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو اسپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟۔ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو۔ ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے، جس پر جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں۔ اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کرلیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان مخصوص نشستوں پر منتخب کو آزاد قرار دینے پی ٹی آئی ارکان ایڈووکیٹ جنرل الیکشن کمیشن اٹارنی جنرل عدالت نے کے خلاف سے حلف
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک سماعت چیلنج، عمران کو پیش کرنے کیلئے درخواست دائر
جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک سماعت چیلنج، عمران کو پیش کرنے کیلئے درخواست دائر WhatsAppFacebookTwitter 0 19 September, 2025 سب نیوز
راولپنڈی: (آئی پی ایس) جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک ٹرائل کے لیے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا گیا جبکہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کے لیے درخواست بھی دائر کر دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء نے انسداد دہشت گردی عدالت میں نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے چیلنج درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی، وکلائے صفائی فیصل ملک اور بیرسٹر علی بخاری دلائل پیش کریں گے۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ سرکاری پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس دیا گیا ہے، فیصلے تک بانی عمران خان کے ویڈیو لنک پر نہ آنے کا امکان ہے، فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف نے ویڈیو لنک ٹرائل سے وکلاء کو منع کر دیا۔
فیصل ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک سماعت فیئر ٹرائل کے خلاف اور وکلاء ملزمان سے مشاورت بغیر ٹرائل نہیں کروا سکتے، آئین و قانون کے مطابق فیئر ٹرائل کے لیے وکلاء کا ملزم کلائنٹ سے ملاقات اور مشاورت ضروری ہے۔
عدالت نے ویڈیو لنک سماعت کا ٹرانسکرپٹ حاصل کرنا بھی ممنوع قرار دے دیا، وکیل صفائی نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کے لیے طاقت کے استعمال کی کوشش ہوئی تو بانی عمران خان ویڈیو لنک پر نہیں آئیں گے۔
عدالت پیش کرنے کی درخواست
دوسری جانب وکیل صفائی فیصل ملک نے درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا کہ شفاف ٹرائل کے لیے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت پیش کرنا لازم ہے۔
فیصل ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک ٹرائل نوٹیفکیشن ہمیں کل جمعرات 5 بجے دیا گیا، سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ اس نوٹیفکیشن کو کل ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں نوٹیفکیشن چیلنج ہو گا۔
وکیل صفائی فیصل ملک نے کہا کہ فیئر ٹرائل ملزم کے بغیر کیسے ہو گا دیکھتے ہیں، بانی کی عدالت طلبی کی درخواست دی ہے اور امید ہے آج عدالت طلبی کرے گی، یہ باہر کیا ماحول بنا دیا، حکومت خود فریق ہے اس لیے ویڈیو ٹرائل نہیں ہو سکتا۔
واضح رہے کہ عدالت نے آج 3 اہم گواہان کی طلبی کر رکھی ہے اور 119 میں سے 27 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، ڈھائی ماہ کے طویل وقفے کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس میں آج گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوں گے۔
عدالت کے باہر کمشنر آفس تا ضلع کونسل گیٹ روڈ مکمل سیل کر دی گئی ہے، وکلاء، ملزمان، میڈیا کی گاڑیوں اور ڈی ایس این جیز کی یہاں پارکنگ بھی ممنوع قرار دی گئی ہے جبکہ اضافی وکلاء کے عدالت داخلے پر پابندی ہے، عدالت میں موبائل رکھنا اور ویڈیو بنانا بھی جرم قرار دیا گیا ہے۔
ویڈیو لنک سماعت پر وکلائے صفائی بانی پی ٹی آئی کے سخت رد عمل کا امکان ہے، علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل غیر آئینی غیر قانونی ہے، یہ تسلیم نہیں کرینگے۔
تابش فاروق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک ٹرائل نہیں ہونے دیں گے، آج اس کے خلاف درخواستیں دائر ہوں گی، فیصل ملک نے کہا کہ بانی چیئرمین کو عدالت پیش کیا جائے یا شفاف جیل ٹرائل رکھا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجسٹس طارق جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت جسٹس طارق جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت وزیراعظم کی جنیوا میں نواز شریف سے ملاقات، پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے سے آگاہ کیا خوارج کی جانب سے مساجد کو فتنہ انگیزی کےلئے استعمال کرنے کا ہولناک انکشاف غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر سعودی عرب کیساتھ معاہدے میں کسی اور ملک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں کیا: وزیر دفاع جی ایچ کیوحملہ کیس: عمران خان کی بذریعہ ویڈیو لنک پیشی کیلئے ایس او پیز جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم