فیلڈ مارشل عاصم منیر کے صدر بننے کی خبریں بےبنیاد ہیں ، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے صدر بننے کی افواہوں پر پاک فوج کا ردعمل آ گیا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دی اکانومسٹ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ معرکہ حق کے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر کے صدر بننے کی خبریں بے بنیاد ہیں، معرکہ حق کے بعد کیے جانے والے سیاسی تجزیئے مسترد کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا تو اس بار اس کے مشرق سے آغاز کریں گے، شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔
سفارت خانہ پاکستان ابو ظہبی میں 5 اگست 2025کو چھٹا ''یوم استحصال کشمیر'' منایا گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت 27 آئینی ترمیم کیلئے تیار
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہيں ہوا۔بیر سٹر عقیل کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔