پہلے سے کہیں زیادہ ذہین چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن کیا انسانوں کو نوکری سے نکال دے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور بڑی پیش رفت، اوپن اے آئی نے اپنی مقبول چیٹ بوٹ سروس کا نیا ورژن ChatGPT-5 باضابطہ طور پر تمام صارفین کے لیے مفت جاری کر دیا ہے جو کمپنی کے مطابق سابقہ ورژنز کی نسبت کہیں زیادہ ذہین اور قابل ہے۔
ہفتے بھر میں استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 70 کروڑ سے زائد بتائی گئی ہے، اور اب وہ سب ChatGPT-5 کا استعمال بغیر کسی اضافی لاگت کے کر سکیں گے۔
اوپن اے آئی کے شریک بانی اور سی ای او سام آلٹ مین نے نئے ماڈل کو عمومی ذہانت کے قریب ایک نمایاں قدم" قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ماڈل ابھی خودکار سیکھنے (self-learning) کے قابل نہیں جو ایک مکمل آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس (AGI) کے لیے ضروری ہے،لیکن اس کی موجودہ صلاحیتیں کسی پی ایچ ڈی ماہر سے بات کرنے کے مترادف ہیں۔
وائب کوڈنگ اور ایپ تخلیق کی نئی جہتیں
سام آلٹمن نے ChatGPT-5 کی خاص بات وائب کوڈنگ کو قرار دیا یعنی صارف صرف اپنے مقصد یا خیال کو بیان کرے اور AI خود اس کے مطابق مکمل سافٹ ویئر، ایپ یا فیچر تیار کر دے۔
مثال کے طور پر صرف فرنچ زبان سیکھنے کے لیے ایپ بنا دیں کہنے پر ماڈل نے ایک مکمل تعلیمی ایپ تخلیق کر کے دکھائی۔
ڈیولپمنٹ ٹیم کی رکن میشل پوکراس کے مطابق GPT-5 خود مختار طور پر کمپیوٹر کے کئی ٹاسک انجام دے سکتا ہے اور اس کی خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
سیکیورٹی ماہر ایلیکس بیوٹل نے کہا کہ ماڈل کو درست، ایماندار اور محفوظ جوابات دینے کی تربیت دی گئی ہے اور اسے غلط معلومات یا نقصان دہ مقاصد سے روکنے کے لیے خاص حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
اوپن اے آئی نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے امریکی حکومت کو ChatGPT Enterprise ورژن صرف ایک ڈالر سالانہ میں فراہم کر دیا ہے تاکہ وفاقی ادارے AI سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اس کے علاوہ کمپنی نے دو اوپن سورس ماڈلز بھی جاری کیے ہیں (gpt-oss-120b اور gpt-oss-20b) جنہیں صارفین مفت ڈاؤن لوڈ اور ترمیم کر سکتے ہیں۔
سام آلٹمن کے مطابق کمپنی مصنوعی ذہانت کو مزید ترقی دینے کے لیے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری جاری رکھے گی تاکہ AGI کا خواب جلد شرمندہ تعبیر ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت
امریکی ریاست نیواڈا لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے میں 300 سے زائد انسانی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔
یہ باقیات دراصل انسانوں کی راکھ ہے جبکہ دریافت کا مقام بیورو آف لینڈ مینیجمنٹ (بی ایل ایم) ہے جہاں تجارتی پیمانے پر راکھ کا اخراج وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ باقیات ایک مقامی شخص نے دریافت کیں۔ یہ راکھ جلائی گئی انسانی باقیات ہیں یعنی ہڈیوں کا پاؤڈر نہ کہ جلائی گئی لاشیں۔ ابتدائی طور پر “70 پائلز” کی اطلاع تھی بعد میں ان کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی اور تقریباً 315 انسانی باقیات برآمد کی گئیں۔
نیواڈا کی ریاستی قانون کے مطابق ویسے تو ذاتی سطح پر راکھ پھیلانے پر پابندی نہیں ہے لیکن جب یہ تجارتی سطح پر ہو یا وفاقی زمین پر ہو، تو یہ وفاقی قانون اور بی ایل یم کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس عمل کا کوئی ذمہ دار نامزد نہیں کیا گیا، اور تفتیش جاری ہے کہ کس نے یہ راکھ کس مقصد کے تحت، کس سے، اور کن لوگوں کی وہاں پھینکی۔
مقامی قبرستان کے انتظامی ادارے Palm Mortuaries & Cemeteries نے ان راکھوں کو جمع کر کے مخصوص صراحیوں میں رکھا ہے تاکہ اگر لواحقین ہوں تو اسے آکر لے جائیں۔