ٹرمپ نوبل انعام کے حقدار، عالمی برادری کیساتھ تجارت بڑھانا چاہتے ہیں: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے سینئر ڈائریکٹر امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی۔ پی پی اعلامیہ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اور رکی گل کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ، علاقائی سلامتی، تجارتی و سفارتی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدوں کا خیر مقدم کرتے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ تجارتی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ حالیہ تجارتی معاہدے خطے میں ترقی و خوشحالی کا نیا باب کھول سکتے ہیں۔ پاکستان بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر ٹرمپ کا کردار ناقابل فراموش تھا۔ صدر ٹرمپ کی امن کیلئے کوششیں بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی جانی چاہئیں۔ صدر ٹرمپ نوبیل آف انعام کے حقدار ہیں۔ سینئر ڈائریکٹر امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے بلاول بھٹو زرداری کیلئے نیک تمناؤں اور امریکہ کی جانب سے پاکستان سے تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ آصفہ بھٹو زرداری سینیٹر شیری رحمان اور امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر بھی ملاقات میں موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری
پڑھیں:
طورخم گزرگاہ 25 ویں روز بھی بند؛ دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے اربوں کا نقصان
خیبر:طورخم تجارتی گزرگاہ دوطرفہ تجارت کے لیے آج 25 ویں روز بھی بند ہے۔
کسٹمز ذرائع کے مطابق تجارتی گزرگاہ کی بندش کے باعث کارگو گاڑیوں کی لمبی قطاریں اب بھی برقرار ہیں۔ امپورٹ، ایکسپورٹ سمیت ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہزاروں کارگو گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنس گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کو سیمنٹ، ادویات، کپڑا، تازہ پھل اور سبزیوں سمیت مختلف اشیا برآمد کرتا ہے، جب کہ افغانستان سے کوئلہ، سوپ اسٹون، خشک اور تازہ پھل بشمول متعدد اشیا درآمد کی جاتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ سے افغانستان کے ساتھ یومیہ اوسطاً 85 کروڑ روپے کی دوطرفہ تجارت ہوتی ہے، جس میں 58 کروڑ روپے کی ایکسپورٹ اور 25 کروڑ روپے مالیت کی درآمد شامل ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پاک افغان دوطرفہ تجارت سے پاکستانی خزانے کو یومیہ اوسطاً 5 کروڑ روپے حاصل ہوتے ہیں۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہریوں کو مرحلہ وار ملک بدر کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں طورخم سرحد کو افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے 3 روز قبل کھول دیا گیا تھا۔