ناروے کے برف پوش پہاڑوں میں 5 دن تک لاپتا رہنے والے برطانوی نژاد امریکی صحافی الیک لون کو زندہ حالت میں بچا لیا گیا۔ وہ فولگی فونہ نیشنل پارک میں پیدل سفر کے دوران ایک چٹان سے گرنے کے باعث ٹانگ توڑ بیٹھے تھے اور حرکت کرنے سے قاصر تھے۔

38 سالہ موسمیاتی صحافی نے بارش کا پانی پی کر اور صرف 2 چاکلیٹ بارز کھا کر جان بچائی۔ وہ اپنی سرخ جیکٹ اور ہاتھ ہلانے کے باعث ریسکیو ٹیم کو دکھائی دیے۔ انہیں شدید زخمی حالت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ڈنمارک کے چڑیا گھر نے ’ٹائیگرز‘ کے لیے شہریوں سے زندہ جانور عطیہ کرنے کی اپیل کر دی

ان کی اہلیہ، فلم ساز وکتوریا سلچینکو نے اس واقعے کو ’معجزہ‘ قرار دیا اور تمام ریسکیو اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ پولیس کے مطابق الیک ایک تجربہ کار ہائیکر تھے اور مکمل سامان سے لیس تھے، تاہم حادثے کے بعد وہ مسلسل کئی دن بے یارو مددگار پڑے رہے۔

ریسکیو حکام نے بتایا کہ 5 دن بعد کسی لاپتا شخص کو زندہ حالت میں ملنا انتہائی غیر معمولی اور خوش آئند ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

5 دن بعد صحافی ناروے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: صحافی ناروے

پڑھیں:

کووڈ 19 کی رپورٹنگ کرنے والی چینی خاتون صحافی کو مزید 4 سال قید کی سزا

چینی صحافی ژانگ ژان، جنہوں نے کووڈ-19 وبا کے ابتدائی دنوں میں ووہان سے حالات رپورٹ کیے تھے، کو دوبارہ 4 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

صحافیوں کے حقوق کے عالمی ادارے ’رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘ کے مطابق 42 سالہ ژانگ ژان کو جمعہ کے روز فساد پھیلانے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ یہی الزام ان پر 2020 میں بھی عائد کیا گیا تھا جب انہوں نے وبا کے آغاز پر ووہان سے اسپتالوں اور سنسان سڑکوں کی ویڈیوز اور رپورٹس شائع کی تھیں جو سرکاری بیانیے سے کہیں زیادہ سنگین صورتحال کو ظاہر کرتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’کورونا کا خطرہ اب بھی موجود‘،نئی کووِڈ-19 ویکسین کن لوگوں کے لیے کارآمد ہے؟

ژانگ کو دسمبر 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس دوران وہ کئی ماہ تک جیل میں بھوک ہڑتال پر رہیں۔ ان کے وکلا کا کہنا تھا کہ پولیس نے انہیں زبردستی کھانے کے لیے ٹیوب کے ذریعے خوراک دی۔ وہ مئی 2024 میں رہا ہوئیں مگر 3 ماہ بعد دوبارہ حراست میں لے کر شنگھائی کے پُڈونگ حراستی مرکز منتقل کر دیا گیا۔

’رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘  کا کہنا ہے کہ تازہ سزا چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ژانگ کی رپورٹنگ کے بعد سنائی گئی ہے۔ ان کے سابق وکیل رین کوانیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ الزامات دراصل ژانگ کی غیر ملکی ویب سائٹس پر دی گئی آرا کی بنیاد پر عائد کیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی صحافتی تنظیموں نے ژانگ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب ژانگ کو بے بنیاد مقدمے میں سزا سنائی گئی ہے اور چینی حکام کو ان پر عائد تمام الزامات ختم کر کے فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چین سزا صحافی کورونا وبا

متعلقہ مضامین

  • کچے میں آپریشن، 6 مغوی بازیاب، پناہ گاہیں نذر آتش، 3 ڈاکو کندھ کوٹ میں ہلاک
  • کراچی، فائرنگ سے صحافی امتیاز میر زخمی
  • معرکہ حق جلسہ: راولاکوٹ ’پاکستان اور پاک فوج زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
  • کراچی؛ سپرہائی وے سے 3 خواجہ سرا کی لاشیں برآمد
  • پنجاب پولیس کی راجن پور میں کریمنلز کے خلاف بڑی کارروائی، 6 مغوی بازیاب
  • کووڈ 19 کی رپورٹنگ کرنے والی چینی خاتون صحافی کو مزید 4 سال قید کی سزا
  • 18 روز بعد ملیر بار کے وکیل عاطف ابڑو بازیاب، اغوا کی گتھی مزید پیچیدہ
  • ملک میں جلد ایک بڑی تحریک شروع ہونے کے آثار نظر آ رہے ہیں، صحافی زاہد گشکوری
  • ناروے میں الیکٹرک طیارے کی کامیاب پرواز، اس ٹیکنالوجی میں رکاوٹ کیا ہے؟
  • بھارتی شہری کا دعویٰ: 33 برس سے صرف انجن آئل پی کر زندہ ہوں