سندر میں تیز رفتار کار کا خوفناک حادثہ، 2 افراد جاں بحق، 2 شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
سٹی42: سندر کے علاقے میں پیش آنے والے ایک افسوسناک حادثے میں تیز رفتار کار نے موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حادثہ شاہکام فلائی اوور کے قریب پیش آیا، جب دو تیز رفتار کاریں بحریہ ٹاؤن کی جانب جا رہی تھیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک کار نے فلائی اوور سے اترتے ہوئے تیز رفتاری کے باعث ایک موٹرسائیکل کو ٹکر ماری، جس کے بعد گاڑی بے قابو ہو کر سڑک کنارے موجود ریڑھی بانوں پر چڑھ گئی۔
اچھرہ، شاہ جمال اور فاضلیہ کالونی میں 3 گھنٹوں سے بجلی بند، شہری پریشان
حادثے کے وقت چار ریڑھی بان فٹ پاتھ کے قریب موجود تھے۔ اس افسوسناک واقعے میں 25 سالہ غلام اور 24 سالہ رمضان موقع پر جاں بحق ہو گئےجبکہ 28 سالہ امیر اور 24 سالہ شاہد کو شدید زخمی حالت میں جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور حادثے کے ذمہ دار ڈرائیورز کی تلاش کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی
کراچی کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم فیکٹری میں آگ لگ گئی، گھنٹوں آگ کی زد میں رہنے کے بعد فیکٹری گر گئی, ورکرز نے جان پر کھیل کر بڑی مشکلوں سے اپنی جانیں بچائیں۔
آتشزدگی سے 7 افراد زخمی ہوئے، واقعے کے وقت سیکڑوں ورکر فیکٹری میں موجود تھے۔
ورکرز نے تعمیراتی کام کے لیے لگائی گئی سیڑھیوں اور پولز سے نیچے اتر کر جان بچائی، فیکٹری میں کوئی ایمرجنسی ایگزٹ نہيں تھا، خواتین سمیت فیکٹری ورکرز نے جان پر کھیل کر اپنی جانیں بچائی۔
کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگنے سے پوری عمارت گر گئیریسکیو کے مطابق عمارت کا حصہ گرنے سے فیکٹری کے باہر موجود 7 افراد زخمی ہو گئے۔
16 فائر ٹینڈر، 2 واٹر باؤزرز اور 2 اسنارکل 8 گھنٹے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف رہیں۔
آگ سے اطراف کی فیکٹریاں بھی متاثر ہو گئیں، ایک کو خالی بھی کروا لیا گیا، آگ سے متاثرہ فیکٹری ایک ماہ پہلے ہی تعمیر ہوئی تھی، ابھی بھی وہاں تعمیراتی کام جاری تھا۔
ریسکیو کے چیف آپریٹنگ آفیسر عابد جلال نے دعویٰ کیا ہے کہ آگ لگنے کے وقت فیکٹری میں 1200 سے 1500 افراد موجود تھے۔
چیف فائر آفیسر محمد ہمایوں نے بتایا کہ آگ فیکٹری کی پہلی منزل پر لگی تھی، جس نے 4 فیکٹریوں کو لپیٹ میں لیا لیکن تاحال آگ لگنے کی وجہ معلوم نہيں ہو سکی۔
انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں لنڈے کا کپڑا ری سائیکل ہوتا تھا، کیمیکل بھی موجود تھا، جس سے آگ کی شدت بڑھی، فیکٹری میں کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں، عمارت کا ملبہ ہٹانے اور آپریشن مکمل کرنے میں تین چار دن لگ سکتے ہیں۔
محمد ہمایوں نے کہا کہ فیکٹریوں کو سروے کروانے کے لیے فارمز بھیجے تھے جو اب تک ہمیں واپس نہیں بھجوائے گئے۔