وزیراعلیٰ کے پی سے دوستی نہیں، فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کو ’کل کا بچہ‘ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں ’کل کا بچہ‘ قرار دیا اور ان کے طرزِ حکمرانی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ وزیراعلیٰ سے ان کے نہ تو دوستانہ تعلقات ہیں اور نہ ہی علی امین صوبے کے امور میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری، گورنر وزیراعلیٰ سے جگت بازی کرتے رہے
ان کے بقول حالیہ جرگے میں علی امین گنڈا پور کا بیان غیر ذمہ دارانہ تھا جو اب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) تک جا پہنچا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے الزام لگایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دہشتگرد عناصر کے لیے دروازے کھولے اور پورے صوبے کو ٹھیکے پر دے دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت منفی رجحانات کو فروغ دے رہی ہے، اور جیسے ہی اپوزیشن کے پاس عددی اکثریت ہوئی، تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جائےگی۔
قبل ازیں پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے سیاسی معاملات میں ناکامی کے ذریعے اپنی پارٹی کی ناک کٹوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کو بدمعاشی اور فلمی ڈائیلاگ کے ذریعے وفاق سے پیسے نہیں ملیں گے، گورنر خیبرپختونخوا
انہوں نے دعویٰ کیاکہ وزیراعلیٰ حسبِ معمول کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر منظر سے غائب ہوگئے ہیں، اور ان کے خدشات درست ثابت ہوئے کہ وہ جلسہ نہیں کر سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
علی امین گنڈاپور کل کا بچہ گورنر خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کل کا بچہ گورنر خیبرپختونخوا وزیراعلی خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے بیان پر چیف خطیب خیبرپختونخوا کا ردِعمل بھی سامنے آگیا
چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا طیب قریشی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان کو غیر محتاط اور خلافِ توقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، لہٰذا قیادت کو ذمہ دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنا چاہیے۔
مولانا طیب قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ملک اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے لیے فوج نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ جب آئے دن مساجد میں دھماکے ہوتے تھے، تب یہی فوج صفِ اول میں کھڑی تھی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فوج کی لازوال قربانیاں ہیں، ایسے بیانات سے قربانیاں دینے والے جوانوں اور ان کے اہلِ خانہ کی دل آزاری ہوتی ہے۔
’شہداء کے اہلِ خانہ ایسے معاملات پر بہت حساس ہوتے ہیں، ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے۔‘
مولانا طیب قریشی نے مزید کہا کہ ہم اپنی فوج کی قربانیوں پر فخر کرتے ہیں۔ آپریشن بنیانِ مرصوص ابھی تازہ ہے، کوئی نہیں بھولا کہ فوج نے اس آپریشن میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن مذہب اور مساجد سے متعلق معاملات میں سب کو محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ مساجد کا ذکر یا ان سے متعلق امور کو سیاست میں لانا نامناسب اور غیر ضروری ہے۔
آخر میں چیف خطیب نے زور دیا کہ خیبرپختونخوا کو اس وقت استحکام اور اتحاد کی ضرورت ہے، نہ کہ ایسے بیانات کی جو انتشار یا غلط فہمی کو جنم دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا طیب قریشی