ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنیکا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، جسے ٹرمپ نے اپنی گذشتہ حکومت کے دور میں متعارف کروایا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے جوہری پروگرام اور معاہدات ابراہیمی سے متعلق ایک اور بیان سامنے آگیا۔ امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر جاری پیغام میں کہا اب ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر تباہ کردی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب جب ایران کے جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ مکمل تباہ ہوچکا ہے، ان کے لیے بہت اہم ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائیں، کیونکہ ایسا کرنے سے خطے میں امن کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، جسے ٹرمپ نے اپنی گذشتہ حکومت کے دور میں متعارف کروایا تھا۔ 15 ستمبر 2020ء میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین معاہدات ابراہیمی میں شامل ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں 10 دسمبر 2020ء کو مراکش اور 6 جنوری 2021ء کو سوڈان نے بھی اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: معاہدات ابراہیمی
پڑھیں:
وزیر دفاع سے قائم مقام امریکی ناظم الامور نٹالی بیکرکی ملاقات
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی احترام اور استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں۔ خواجہ محمد آصف سے امریکی سفارتخانہ کی قائم مقام ناظم الامور نٹالی بیکر نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی احترام اور استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی بحالی اور بڑھتی ہوئی گرمجوشی کو سراہا۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے ایک پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی امن و استحکام کے تحفظ کے لئے افغان سرزمین سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹا جانا چاہئے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کی موجودہ مثبت رفتار کو برقرار رکھنے اور متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کا اعادہ کیا گیا۔