پاک بھارت ایشیا کپ میچز؛ اماراتی بورڈ نے بھی یقین دہانی کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
کراچی:
ایشیا کپ میں پاک بھارت مقابلوں کی یقین دہانی اماراتی بورڈ نے بھی کروا دی، ای سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا کہ میں ضمانت تو نہیں دیتا مگر دونوں ممالک کے آپس میں نہ کھیلنے کا خطرہ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ 9 سے 28 ستمبر تک یواے ای میں کھیلا جائے گا، پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلا میچ 14 ستمبر کو شیڈول ہے، دونوں ٹیمیں سپر 4 راؤنڈ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی جبکہ فائنل میں بھی دونوں کا ٹکراؤ ہو سکتا ہے۔
اگرچہ ایشیا کپ کا شیڈول جاری ہو چکا مگر حال ہی میں انگلینڈ میں ایک نجی ٹورنامنٹ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں بھارت نے پہلے لیگ مرحلے اور پھر سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا، جس کی وجہ سے ایشیا کپ میں بھی ایسی صورتحال ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، البتہ ایونٹ کے آرگنائزرز نے ایشیا کپ میں روایتی حریفوں کے مدمقابل آنے کا یقین ظاہر کیا ہے۔
اس حوالے سے ایمرٹس کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا کہ ہم کوئی گارنٹی تو نہیں دے سکتے مگر ایشیا کپ کا موازنہ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز جیسے نجی ایونٹس کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا، ٹیموں کی جانب سے ایشیائی ٹورنامنٹ میں شرکت کی تصدیق سے قبل حکومتوں سے اجازت لی گئی تھی، ایسا شیڈول جاری ہونے سے قبل کیا گیا تھا، اس لیے مجھے امید ہے کہ ہم ڈبلیو سی ایل جیسی صورتحال سے دوچار نہیں ہوں گے۔
پاک بھارت میچز کے موقع پر سیکیورٹی کے بارے میں سوال پر سبحان احمد نے کہا کہ فی الحال تو کسی اضافی سیکیورٹی کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی مگر اس معاملے پر ہم حکومتی ایڈوائز پر ہی عمل درآمد کرتے ہیں، اگر سیکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا جائے گا تو ہم اس پر عمل کریں گے، ابھی تو ہمیں اس بارے میں کوئی ہدایت نہیں ملی، ہم ٹورنامنٹ کے بہترین انعقاد کیلیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ 2018 سے اب تک کھیلے گئے 4 ایشیا کپ ایونٹس میں سے 3 کی میزبانی یواے ای نے ہی کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایشیا کپ
پڑھیں:
جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے. آصف زرداری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اگست ۔2025 )صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہاکہ کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار کمیونٹی بننے کا خطرہ لاحق ہے صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم استحصال کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ آج بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو چھ سال مکمل ہو رہے ہیں، اس دن بھارت نے اپنے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی.(جاری ہے)
آصف علی زرداری نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دو نام نہاد یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کر دیا تھا تاکہ اس کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کوتبدیل کر کے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو کمزور کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سال میں بھارتی حکام نے جموں و کشمیر کے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی نقشے کو بدلنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں انتخابی حلقہ بندیوں میں من مانی تبدیلیاں، غیر کشمیریوں کو ووٹر لسٹ میں شامل کرنا، باہر کے افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنا، لیفٹیننٹ گورنر کو انتظامی معاملات میں زیادہ اختیارات دینا اور زمین و جائیداد کی ملکیت سے متعلق نئے قوانین نافذ کرنا شامل ہیں. صدر مملکت نے کہاکہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبرواستبداد میں اضافہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار کمیونٹی بننے کا خطرہ لاحق ہے، کشمیری عوام کی حقیقی قیادت تاحال قید میں ہے صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی حالیہ جارحیت کے تناظر میں رواں سال کا یومِ استحصال اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے. انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر کے تنازع کا حل اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ناگزیر ہے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کے جائز حقوق کے حصول تک ہر ممکن سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا.