غزہ پر اسرائیلی قبضے کا اعلان ساری مہذب دنیا کے لئے چیلنج ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی قبضے کا اعلان ساری مہذب دنیا کے لئے چیلنج ہے۔
سوشل میڈیا ’’ایکس‘‘ پر بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما نے کہاکہ اسرائیل کے شرمناک غیر قانونی اور غیر اخلاقی فیصلے پر بھی عالمی ضمیر نے شدید رد عمل نہ دکھایا تو ظلم، جبر اوراندھی طاقت کی حکمرانی کو جواز مل جائے گا اور خطے میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکے گا۔ اسرائیل کو سمجھانے کا وقت آگیا ہے کہ اُس کے علاوہ دوسرے انسانوں کو بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہے۔ اسرائیلی اقدام پر خاموشی ظلم، ناانصافی اورانسانیت کشی کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
میں نے ملکہ ترنم نورجہاں کی شاگرد بننے کی پیش کش کو مسترد کیا تھا، گلوکارہ حمیرا ارشدکاانکشاف
غزہ پر اسرائیلی قبضے کا اعلان ساری مہذب دنیا کے لئے چیلنج ہے۰ اس شرمناک غیر قانونی اور غیر اخلاقی فیصلے پر بھی عالمی ضمیر نے شدید رد عمل نہ دکھایا تو ظلم، جبر اوراندھی طاقت کی حکمرانی کو جواز مل جائے گا اور خطے میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکے گا۔ اسرائیل کو سمجھانے کا وقت آگیا…
— Senator Irfan Siddiqui (@IrfanUHSiddiqui) August 8, 2025مزید :.
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-01-11
غزہ/ بیروت/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جاچکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی یرغمالی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنوبی لبنان پر بمباری کر کے ایک شہری کو شہید کردیا جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی حملے میں جنوبی ضلع طائر کے قصبے برج رحل میں ایک کار تباہ ہوئی۔لبنان کی سرکاری خبرایجنسی نے بتایا کہ حملہ ایک اسکول کے قریب کیا گیا، جس سے اسکول کے بچوں میں افراتفری پھیلی اور خوف و پریشانی میں والدین اسکول پہنچ گئے۔ مزید برآں گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمیزون جیسے بڑی ٹیکنالوجی اداروں پر طویل عرصے سے اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں تعاون کے الزامات لگتے رہے ہیں اور اب ایک اور بڑا پلیٹ فارم یوٹیوب بھی اس فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔امریکا میں بائیں بازو کے نمائندہ سمجھے جانے والے میڈیا گروپ دی انٹرسیپٹ کی رپورٹ کے مطابق گوگل کی ملکیت والے اس پلیٹ فارم نے خاموشی سے فلسطینی انسانی حقوق کی 3 بڑی تنظیموں کے اکاؤنٹس حذف کر دیے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی تشدد کو دستاویز کرنے والی 700 سے زاید وڈیوز غائب ہوگئیں، یہ اقدام سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے عاد کردہ پابندیوں کے بعد کیا گیا۔