مونس علوی کی سزا کیخلاف درخواست پر متاثرہ خاتون کے اعتراضات سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) کےالیکٹرک مونس علوی کی صوبائی محتسب کے سزا کے خلاف درخواست پر درخواست گزار خاتون کے اپیل پر اعتراضات سامنے آگئے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ سی ای او کےالیکٹرک کی سندھ ہائی کورٹ میں اپیل ناقابل سماعت ہے، اپیل کنندہ نے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف گورنر کے روبرو اپیل کی ہے۔
درخواست گزار خاتون نے کہا کہ آئین کے تحت ہائی کورٹ میں درخواست صرف اسی وقت ہو سکتی ہے جب کوئی دوسرا پلیٹ فارم نہ ہو، ایک معاملے پر بیک وقت دو کارروائیاں نہیں کی جاسکتیں۔
عدالت نے صوبائی محتسب اور شکایت کنندہ کو نوٹس بھی کردیے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ اپیل کنندہ کی جانب سے عدالت میں غلط بیانی کی گئی۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی محتسب کا سی ای او کےالیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ صوبائی محتسب کا قانون کہاں ہے؟ مونس علوی جرمانے کی رقم 25 لاکھ روپے ناظر سندھ ہائی کورٹ کو جمع کروائیں۔
یاد رہے کہ صوبائی محتسب نے مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا اور ان پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
محتسب کا کہنا تھا کہ مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ درخواست گزار مونس علوی محتسب کا سی ای او
پڑھیں:
پی ٹی آئی ایم این اے کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی
پشاور(نیوزڈیسک)پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے ایم این اے ارباب شیر علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔
پی ٹی آئی رہنما ممبر قومی اسمبلی ارباب شیر علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جو کہ جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس انعام اللہ خان نے کی۔
وکیل درخواست گزار معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار ممبر قومی اسمبلی ہے اس کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے، درخواست گزار کلائمیٹ چینج کنونشن میں شرکت کے لیے برازیل جارہے ہیں مگر نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے درخواست گزار بیرونی ملک سفر نہیں کرسکتے، برازیل میں کنونشن 10 تا 15 نومبر ہے، درخواست گزار کنونشن میں شرکت کرکے واپس آجائیں گے۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما ارباب شیر علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے کہا کہ آپ بیرون ملک جائیں اور واپس آجائیں، مچلکے جمع کرادیں۔
عدالت نے وزارت داخلہ اور دیگر فریقین سے دو دسمبر کو آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔