وزیراعظم شہباز کو اسٹیبلشمنٹ کا اعتماد حاصل، تبدیلی افواہیں بے بنیاد قرار
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت میں ممکنہ تبدیلی سے متعلق حالیہ قیاس آرائیوں کے درمیان، معتبر اور باخبر ذرائع نے ان افواہوں کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان تعلقات “انتہائی خوشگوار” ہیں اور عسکری قیادت وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد رکھتی ہے۔ حال ہی میں سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں پسِ پردہ کسی تبدیلی کی غیر مصدقہ خبریں گردش کرتی رہیں، جن میں یہ بات بھی شامل تھی کہ ایک وفاقی وزیرِکو شہباز شریف کی جگہ وزیراعظم بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاہم ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے اس امکان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پنڈی اور اسلام آباد کے درمیان معاملات بالکل ویسے ہی اچھے ہیں جیسے پہلے تھے۔ حکومت اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ سے وابستہ ذرائع نے تصدیق کی کہ موجودہ سیٹ اپ کو مکمل حمایت حاصل ہے اور سیاسی سیٹ اپ میں فوری طور پر کسی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔عسکری قیادت وزیرِاعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد رکھتی ہے اور فی الوقت کسی قسم کی سیاسی تبدیلی کی خواہش نہیں۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق پاکستان میں سول و عسکری کشیدگی اور پسِ پردہ سیاسی انجینئرنگ کی تاریخ کی وجہ سے اس قسم کی افواہیں اکثر زور پکڑ لیتی ہیں۔ تاہم حکام کی جانب سے واضح تردید یہ ظاہر کرتی ہے کہ موجودہ حالات میں اسٹیٹس کو برقرار رہے گا۔ چونکہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دونوں کی توجہ معیشت کے استحکام اور سیکورٹی چیلنجز پر مرکوز ہے، اس لیے کسی بڑی سیاسی تبدیلی کا امکان مستقبل قریب میں نظر نہیں آتا۔ قبل ازیں دی نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان تعلق دو طرفہ ہے۔ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں عسکری اسٹیبلشمنٹ کو شہباز شریف میں ایک ایسا ساتھی ملا ہے، جس پر ادارہ نہ صرف اعتماد کرتا ہے بلکہ عملی طور پر اس کی حمایت بھی کرتا ہے۔ ایک سینئر ذریعے نے شہباز شریف کو بہترین قرار دیا ہے، جنہوں نے کارکردگی، محنت، نظم و ضبط، محتاط سفارت کاری اور ملکی طاقت کے نظام کو سمجھنے کی صلاحیت سے فوج کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ بند دروازوں کے پیچھے کوئی ابہام نہیں ہے کیوں کہ فوج سیاسی انتشار اور معاشی غیر یقینی صورتحال میں شہباز شریف کو پاکستان کے لیے “بہترین ممکنہ انتخاب” سمجھتی ہے۔ یہ اعتماد یکطرفہ نہیں ہے۔ شہباز شریف نے بھی متعدد مواقع پر نجی اور عوامی طور پر فیلڈ کی پیشہ ورانہ صلاحیت، نظم و ضبط اور قومی وژن کی تعریف کی ہے۔ وزیرِاعظم نے ایک سے زائد بار حکومت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں فوج کی “غیر متزلزل حمایت” کا اعتراف کیا ہے۔
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہباز شریف کے درمیان
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی ثالثی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان طے پانے والے اس تاریخی امن معاہدے پر صدر علیوف اور آذربائیجان کے عوام کو مبارکباد دی۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 3 دہائیوں پرانے تنازعے کو پُرامن انجام تک پہنچانے اور قفقاز کے علاقے کے لیے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز کرنے میں صدر الہام علییف کے بصیرت انگیز کردار کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے اس تاریخی معاہدے کو منطقی بنانے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو خاص طور پر سراہا۔ صدر علیوف نے کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کی دیرینہ اور مسلسل حمایت کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستانی عوام اس بنیادی مسئلے پر اپنے آذربائیجانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں اور یہ بات خوش آئند ہے کہ صدر علیوف کی جرات مندانہ قیادت اور مدبرانہ قیادت میں اس خطے میں بالآخر امن قائم ہوگیا۔
صدر علیوف نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ خطے میں پُرامن ماحول سے پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان ترقی اور روابط بڑھانے کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے مثبت انداز پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ لاچن اور خانکنڈی میں حالیہ بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے صدر علیوف کو جلد ہی پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔ جبکہ دونوں رہنماؤں کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے سائیڈ لائنز پر تیانجن میں ملاقات بھی متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آذربائیجان صدر ٹیلیفونک رابطہ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز