پی ٹی آئی کے کارکنوں پر 14 اگست کو دھرنے کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر 14اگست کو دھرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف یہ مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج کیا گیا، جس میں امن عامہ ایکٹ سمیت 8دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کو شہزاد ٹاؤن کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن کے مطابق ہوسٹل سٹی میں تقریباً 40 پی ٹی آئی کارکنان دھرنے کے حوالے سے کانفرنس کررہےتھے۔ پولیس چھاپے پر پی ٹی آئی کارکنان بینرز اور ڈنڈوں سے لیس تھے۔ پی ٹی آئی کارکنان نے اشتعال انگیز نعرے بازی شروع کردی۔
مقدمے کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان 14 اگست کو دھرنے میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ پولیس کو دیکھ کر پی ٹی آئی کارکنان نے مزاحمت کی اور دھاوا بول دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کارکنان
پڑھیں:
قائداعظم کے نواسے اور اہلِ خانہ پر جعلسازی کا مقدمہ درج
ممبئی پولیس نے بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نواسے اور معروف بزنس ٹائیکون نوسلی نیول واڈیا سمیت ان کے اہلِ خانہ اور چند دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
نوسلی پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات تیار کرکے عدالت میں استعمال کیے۔ نوسلی واڈیا کی عمر 81 برس ہے، اور وہ بھارت کے نمایاں بزنس خاندانوں میں شمار ہوتے ہیں۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ مقدمہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ بوریولی کے حکم پر درج کیا گیا۔ عدالت نے بانگور نگر پولیس کو ہدایت دی کہ نوسلی واڈیا، ان کی اہلیہ مورین واڈیا، بیٹے نیس واڈیا اور جہانگیر واڈیا سمیت دیگر ساتھیوں کے خلاف دھوکا دہی اور جعلسازی کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔
یہ کیس دراصل ایک 30 سال پرانے ڈیولپمنٹ ایگریمنٹ سے جڑا ہوا ہے جو واڈیا اور فیرانی ہوٹلز کے درمیان ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت مالاد کی زمین کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور واڈیا کو کل آمدنی کا 12 فیصد ملنا تھا۔ تاہم 2008 میں تنازعات کھڑے ہوگئے جس کے بعد معاملہ قانونی جنگ میں بدل گیا اور بمبئی ہائی کورٹ سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ تک جا پہنچا۔
پیر کو درج ہونے والی نئی ایف آئی آر میں بھارتیہ نیا یا سنہیتا کی کئی دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں دھوکا دہی، جعلسازی، مجرمانہ سازش اور جعلی دستاویزات عدالت میں پیش کرنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ فیرانی ہوٹلز کے سی ای او مہندرا چاندے نے پولیس کو شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا کہ ملزمان نے 2010 میں بمبئی ہائی کورٹ کے ایک کمرشل مقدمے میں جعلی کاغذات استعمال کیے۔
شکایت کنندہ کے مطابق انہوں نے پہلے بانگور نگر پولیس اسٹیشن اور پھر ممبئی پولیس کمشنر کو بھی آگاہ کیا، لیکن ایف آئی آر درج نہ ہونے پر انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت کے حکم پر آخرکار پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔
بانگور نگر پولیس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ معاملہ ابھی تحقیقات کے ابتدائی مرحلے میں ہے اور چونکہ اس میں بڑی تعداد میں کاغذات شامل ہیں، اس لیے جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد ہی کوئی مؤقف اختیار کیا جائے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق نوسلی واڈیا کے بیٹے نیس واڈیا سے اس معاملے پر رابطے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔