الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر سنگین الزامات، دہلی پولیس نے راہول گاندھی کو گرفتار کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماؤں راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی ودھرا سمیت شیو سینا (یوبی ٹی) کے رہنما سنجے راوت کو حراست میں لے لیا۔ یہ گرفتاریاں اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کمیشن اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مبینہ ملی بھگت کے خلاف مظاہرے کے دوران ہوئیں۔

راہول گاندھی نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ لڑائی سیاسی نہیں، یہ آئین بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کے اصول کے لیے ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’حقیقت یہ ہے کہ وہ سچ کا سامنا نہیں کر سکتے، اور سچ پورے ملک کے سامنے ہے۔‘

اپوزیشن اتحاد ”انڈیا بلاک“، حکمران جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹر لسٹ میں مبینہ دھاندلی کا الزام لگا رہا ہے۔ یہ الزامات گزشتہ برس مہاراشٹر کے انتخابات سے ابھرے تھے، جب ریاستی الیکشن کے چھ ماہ بعد ووٹر لسٹ میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کرناٹک کے لوک سبھا انتخابات پر بھی اسی نوعیت کے خدشات ظاہر کیے گئے۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس دیپک پوریہٹ نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس پیمانے کے احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق صرف 30 ایم پیز کو الیکشن کمیشن جا کر شکایت درج کرانے کی اجازت تھی، لیکن 200 سے زائد افراد مارچ کرتے ہوئے پہنچ گئے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس دیویش کمار مہلا نے بتایا کہ کچھ ارکان نے رکاوٹیں پھلانگنے کی کوشش کی، جس پر انہیں بھی حراست میں لیا گیا۔

پارلیمنٹ کے باہر کے مناظر میں درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں کو نعرے لگاتے، پلے کارڈز لہراتے اور پولیس بیریئرز کو دھکیلتے دیکھا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی رکاوٹیں پھلانگتے نظر آئے۔ ترنمول کانگریس کے مطابق، اس ہنگامے میں دو ارکان پارلیمان، جن میں مہوا موئترا بھی شامل ہیں، بے ہوش ہو گئیں۔

راہول گاندھی نے حالیہ اجلاسوں میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ کا سرچ ایبل مسودہ جاری کیا جائے تاکہ غلطیوں کی نشاندہی ہو سکے۔ اپوزیشن کو بہار میں ووٹر لسٹ کی ”اسپیشل انٹینسیو ریویژن“ پر بھی اعتراض ہے، جسے انہوں نے بی جے پی کی ہدایت پر مخصوص ووٹ بینک ختم کرنے کی کوشش قرار دیا۔

سپریم کورٹ میں اس عمل کو چیلنج کیا گیا، تاہم عدالت نے مشروط طور پر اسے جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی ووٹرز کو فہرست سے خارج نہ کیا جائے، اور جنہیں نکالا گیا ہے، انہیں اپیل کا موقع دیا جائے۔

الیکشن کمیشن اور بی جے پی کا ردعمل
الیکشن کمیشن نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے طریقہ کار شفاف ہیں اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔ کمیشن نے راہول گاندھی سے کہا ہے کہ وہ اپنے دعوؤں کو حلفیہ بیان کے ساتھ ثابت کریں۔

بی جے پی رہنما امیت مالویہ نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی ایک آئینی ادارے کی ساکھ خراب کر رہے ہیں، اور اگر ان کے پاس ثبوت نہیں ہیں تو یہ سب محض سیاسی ڈرامہ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری پی ٹی آئی کے کارکنوں پر 14 اگست کو دھرنے کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج نو مئی سیاسی نہیں جرائم کے مقدمات ہیں، یہ واقعات کہیں اور ہوتے تو نتائج سنگین ہوتے، عرفان صدیقی ایران نے نئے جوہری سائنس دان روپوش کردیے، اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ تیار اسلام آباد پٹوار خانوں میں بھرتیوں کا کیس، ڈپٹی کمشنر نے وقت مانگ لیا عمران خان کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن اور راہول گاندھی بی جے پی

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعلیٰ کے پی کیخلاف انضباطی کارروائی سے روک دیا

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف کسی قسم کی انضباطی کارروائی سے روک دیا۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار بشیر خان وزیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کو 2 ستمبر میں یہ نوٹس جاری کیا، الیکشن کمیشن نے الیکشن اخراجات سے متعلق نوٹس کیا ہے لیکن الیکشن کمیشن انتخابات کے بعد 90 دن کے اندر یہ نوٹس دے سکتا ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 90 دن کے بعد الیکشن کمیشن کسی ممبر کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا، البتہ الیکشن ٹریبونل بن جائے تو پھر وہاں جا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیے ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے الیکشن کمیشن وکیل سے استفسار کیا کہ 90 دن کے بعد الیکشن کمیشن کیسے ان کے خلاف انکوائری کر سکتا ہے؟ ڈپٹی ڈائریکٹر لاء الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے کہ کرپٹ پریکٹسز پر کارروائی کرسکتے ہیں، اس میں وقت کی پابندی نہیں ہے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی ”ڈاکوؤں کی انجمن“ بن چکی، دھاندلی میں  الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سہولت کار ہیں، منعم ظفر
  • بھارت کھیل کو بھی سیاسی اکھاڑہ بنا بیٹھا، صاحبزادہ فرحان، حارث رؤف پر سنگین الزامات
  • کراچی: پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد دو سگے بھائی ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا
  • ناصر کریم پر کرپشن سمیت سنگین الزامات جیالے چیئر مین وائس چیئر مین شدید اختلافات
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا
  • کمار سانو کی سابقہ اہلیہ نے گلوکار پر سنگین الزامات عائد کردیئے
  • بھارتی گلوکار کمار سانو مشکل میں، سابق اہلیہ نے سنگین الزامات لگادیے
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعلیٰ کے پی کیخلاف انضباطی کارروائی سے روک دیا
  • الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا
  • سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 17 سال قید کی سزا