نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پولیس نے راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا، اس حوالے سے راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار سچ کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے، ہماری لڑائی جمہوریت اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں شفاف ووٹر لسٹیں چاہئیں، دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماء نے پچھلے انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے اور عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا، کہیں ڈپلی کیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے، کہیں جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا۔

(جاری ہے)

راہول گاندھی اس حوالے سے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ کم سے کم 100 سے زیادہ نشستوں پر ہیرا پھیری کی گئی، اگر جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے، پچھلے انتخابات میں بی جے پی، وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا، الیکشن کمیشن جو کر رہا ہے وہ غداری ہے، ہم اس پر کارروائی کریں گے، یہ اس سے بچ نہیں سکیں گے۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے راہول گاندھی

پڑھیں:

بھارت میں 67 علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم

بھارت اپنی نام نہاد جمہوریت کے دعوے کے باوجود درحقیقت ایک ایسے نظام کا شکار ہے جو ٹوٹ پھوٹ، استحصال اور ظلم و جبر پر قائم ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں اس وقت 67 آزادی اور علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم ہیں جو بھارتی حکومت کی ناانصافی، اقلیتوں کے استحصال اور جبری قبضے کے خلاف عوامی ردعمل کی نمائندہ ہیں۔

ناگالینڈ، منی پور، آسام اور دیگر ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں شدت اختیار کر چکی ہیں، جنہیں مودی حکومت طاقت کے استعمال اور غیر قانونی پابندیوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ خاص طور پر نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ (این ایس سی این)، جو ناگا عوام کی بھارتی فوجی جبر، مذہبی استحصال اور ثقافتی قبضے کے خلاف جدوجہد کی نمائندہ تنظیم ہے، پر بھارتی وزارت داخلہ نے مزید پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ پابندی ناگا عوام کی آواز دبانے اور آزادی کے مطالبے کو کچلنے کی مودی حکومت کی مذموم کوشش ہے۔ حکومت اپنی جبر کی پالیسی کو جائز ٹھہرانے کے لیے عوامی آواز کو دہشتگردی سے جوڑنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

مودی حکومت اپنے مذموم عزائم کی تکمیل اور اقتدار پر قابض رہنے کے لیے اپنے شہریوں کو زندہ رہنے کے بنیادی حق سے بھی محروم کر رہی ہے، جو بھارت کے نام نہاد جمہوری نقاب کے اصل چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔

نام نہاد جمہوریت کے پردے میں ظلم و بربریت ،بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب

بھارت نام نہاد جمہوریت کا دعویدار مگر درحقیقت پورا نظام ٹوٹ پھوٹ اور استحصال کا شکار

بھارت میں اس وقت 67 آزادی اور علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم

ناگالینڈ، منی پور، آسام اور دیگر ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں… pic.twitter.com/zgv7DAMs0L

— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 25, 2025

 

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا
  • فلسطین پرمودی کا موقف انسانیت سےعاری ہے،سونیا گاندھی
  • بھارت میں 67 علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم
  • بھارتی حکومت کا ظلم و ستم اور سفاکیت، کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا
  • مقبوضہ کشمیر ،لداخ میں پر تشدد مظاہرے ،4 افراد ہلاک،بی جے پی کا دفتر آتش
  • لداخ میں بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوجی گاڑی نذرِ آتش؛ 4 مظاہرین ہلاک، 70 زخمی
  • مودی کی خارجہ پالیسی پر اپوزیشن کا کڑا وار، ’شائننگ انڈیا‘ عالمی تنہائی کا شکار
  • مودی حکومت کی تصویری سفارتکاری پر مبنی خارجہ پالیسی تنقید کی زد میں
  • ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست
  • بھارت میں بے روزگاری کا براہ راست تعلق ووٹ چوری سے ہے، راہل گاندھی