قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی نوٹیفائی کرنیکا معاملہ؛ عمر ایوب، شبلی فراز کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز نے ڈی نوٹیفائی کرنے کے اقدام کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
عمر ایوب اور شبلی فراز نے بشیر وزیر ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواستیں دائر کر دیں جس میں الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ 5 اگست کو الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز کو نااہلی کیا، الیکشن کمیشن فیصلے کو عمر ایوب اور شبلی فراز نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جس پر پشاور ہائیکورٹ نے 6 اگست کو الیکشن کمیشن کو دونوں درخواست گزاروں کے خلاف مزید کارروائی سے روک دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے احکامات جاری کیے کہ الیکشن کمیشن 5 اگست نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی نہ کریں، عدالتی احکامات کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے درخواست گزار عمر ایوب اور چیئرمین سینیٹ نے شبلی فراز کو ڈی نوٹیفائی کرکے ان کی سیٹ خالی قرار دے دی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اسپیکر قومی اسمبلی اور سینیٹ چیئرمین کا اقدام توہین عدالت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن عمر ایوب اور قومی اسمبلی شبلی فراز
پڑھیں:
ڈیٹا فروخت کرنیکا معاملہ، تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ مکمل کرنے کیلیے مزید وقت مانگ لیا
اسلام آباد:نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے رپورٹ مکمل کرنے کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کی ہدایت پر قائم خصوصی تحقیقاتی ٹیم تاحال کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی، خصوصی تفتیشی ٹیم نے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید 3 ہفتے کا وقت مانگا ہے۔
ڈیٹا بیچنے والی ویب سائٹس تاحال ڈیٹا بیچنے میں مصروف ہیں، وزیر داخلہ کے نوٹس لینے کے باوجود ڈیٹا بیچنے والی ویب سائٹس تاحال کام کر رہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے معاملے کی تفتیش کا حکم دیا تھا۔
وزیر داخلہ کی ہدایت پر ڈی جی این سی سی آئی اے نے خصوصی تفتیشی ٹیم مقرر کی تھی، خصوصی تفتیشی ٹیم کو 14 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔