سوکن نے ایثار کی اعلیٰ مثال قائم کردی، شوہر کی دوسری بیوی کو اپنا جگر عطیہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
ویسے تو ہر معاشرے میں سوکنوں کے مابین بیر ہونا عام بات سمجھی جاتی ہے تاہم کبھی کبھی ان میں آپس میں پیار و ایثار کی ایسی مثال سامنے آجاتی ہے کہ یقین نہیں آتا۔
ایسا ہی ایک حیران کن اور متاثر کن واقعہ سعودی عرب میں پیش آیا جہاں ایک شوہر کی پہلی بیوی نے دوسری بیوی کو اپنا جگر کا حصہ عطیہ کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق ماجد بلدہ الروقی کی دوسری بیوی تغرید عوض السعدی جگر کے ایک سنگین مرض میں مبتلا تھیں اور اس کی جان بچانے کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ ضروری تھا۔
اسپتال میں ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ پہلی بیوی جن کا نام نورا سالم الشمری ہے، کا جگر دوسری بیوی کیلئے موزوں ہے جس پر نورا سالم نے رضاکارانہ طور پر جگر عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ واقعہ سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا جہاں لوگوں نے اسے قربانی، ایثار اور انسانیت کی اعلیٰ مثال قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دوسری بیوی
پڑھیں:
صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ صاحبزادہ حامد رضا کو بے بنیاد اور من گھڑت مقدمے میں سزا سنانا موجودہ مسلط نظام کے ظلم و جبر اور انتقامی رویے کا کھلا ثبوت ہے، ایسے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انصاف نہیں بلکہ اختلافِ رائے کو دبانے کی روش غالب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صاحبزادہ حامد رضا کے خلاف کئے گئے فیصلے کو ناانصافی، ریاستی فسطائیت اور ظلم کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صاحبزادہ حامد رضا ایک نڈر، بے باک اور محبِ وطن سیاست دان ہی نہیں بلکہ ایک روشن ضمیر مذہبی رہنما بھی ہیں جنہوں نے ہمیشہ حق، صداقت اور اتحادِ امت کے فروغ کے لیے بے خوف آواز بلند کی۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ان کو بے بنیاد اور من گھڑت مقدمے میں سزا سنانا موجودہ مسلط نظام کے ظلم و جبر اور انتقامی رویے کا کھلا ثبوت ہے، ایسے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انصاف نہیں بلکہ اختلافِ رائے کو دبانے کی روش غالب ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف قانون و انصاف کی توہین ہے بلکہ جمہوریت اور انسانی وقار پر بدنما داغ بھی ہے۔ اس ظلم کے خلاف ہر محب وطن اور آزاد فکر شہری پر لازم ہے کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ اس نظامِ جبر کے خلاف آواز بلند کرے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی ہر موقع پر صاحبزادہ حامد رضا اور سنی اتحاد کونسل کے ساتھ حق و اصول کی راہ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے ہیں، اور آج بھی اسی عزم و استقامت کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے مقابل ڈٹ جانا ہی ایمان اور غیرتِ ملی کا تقاضا ہے اور ہم اس فریضے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔