بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کی سرمایہ کاری محفوظ‘ حقوق کا تحفظ کریں گے: نیب
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام آباد نے ان تمام لوگوں کو جو بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں یا جنہوں نے وہاں پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں یقین دلایا ان کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں۔ کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے۔ مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ ترجمان نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری کارروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔ اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوئی رقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کارروائیاں بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھے گا۔ نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنے معمولات زندگی جاری رکھیں، کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور پر نیب کو آگاہ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کی لائسنسنگ: عالمی ریگولیشن اور سرمایہ کاری کے مواقع متوقع
پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کی لائسنسنگ سے عالمی ریگولیشن اور سرمایہ کاری کے مواقع متوقع ہیں جب کہ پاکستان میں عالمی کرپٹو ایکسچینجز کے لیے لائسنسنگ کا عمل شروع ہونا مستقبل کے لیے اہم قدم ہے۔
پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے عالمی سروس فراہم کنندگان کو لائسنس کے لیے درخواست دینے کی دعوت دی گئی ہے، کرپٹو مارکیٹ میں 40 ملین صارفین، 300 بلین ڈالر کا سالانہ تجارتی حجم ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی غیر منظم مارکیٹس میں شامل ہیں۔
اتھارٹی کے قیام کا مقصد کرپٹو مارکیٹ کی عالمی معیار کے مطابق ریگولیشن اور مالیاتی چیلنجز سے نمٹنا ہے، پاکستان میں کرپٹو آپریشنز کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں کے لیے عالمی ریگولیٹرز سے لائسنس حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
درخواست دہندگان کےلیئے “Know Your Customers” کے معیار پر پورا اترنا اور کمپنی کی تفصیلات کی فراہمی اہم ہے، اتھارٹی کی حکمت عملی میں غیر قانونی مالیات کی روک تھام اور فِن ٹیک کی ترقی شامل ہے۔
پاکستان کی کرپٹو مارکیٹ میں ریگولیشن سے عالمی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔