بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی میں کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات اور عوامی تحفظ کے خدشات کے پیش نظر دارالحکومت اور مضافاتی علاقوں سے ہزاروں آوارہ کتوں کو ہٹانے کا حکم جاری کر دیا۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق دہلی میں کم از کم 60 ہزار آوارہ کتے موجود ہیں، جبکہ مقامی رپورٹس کے مطابق یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ 

بھارت میں ریبیز کی اموات کی ایک بڑی وجہ یہی آوارہ کتے ہیں، اور عالمی ادارۂ صحت کے مطابق بھارت دنیا بھر میں ریبیز سے ہونے والی ایک تہائی اموات کا ذمہ دار ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ 8 ہفتوں کے اندر کتوں کے لیے پناہ گاہیں قائم کی جائیں، روزانہ پکڑے جانے والے کتوں کا ریکارڈ رکھا جائے اور کسی بھی آوارہ کتے کو دوبارہ آزاد نہ کیا جائے۔ مزید یہ کہ 24 گھنٹے کی ہیلپ لائن قائم کی جائے اور عوام کو اینٹی ریبیز ویکسین کی دستیابی کے بارے میں آگاہ رکھا جائے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں بھارت بھر میں 37 لاکھ سے زائد کتے کے کاٹنے کے کیسز اور 54 ریبیز سے اموات رپورٹ ہوئیں۔ دہلی میں روزانہ تقریباً 2 ہزار کتے کے کاٹنے کے واقعات پیش آتے ہیں۔

عدالت نے جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کو بھی خبردار کیا کہ کتوں کو ہٹانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

کراچی: کانگو وائرس سے ایک اور شہری جاں بحق، رواں سال اموات کی تعداد تین ہوگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ میں کانگو وائرس نے ایک اور جان لے لی، رواں سال اس وائرس کے نتیجے میں صوبے میں اموات کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر میں کانگو وائرس سے ایک اور موت واقع ہوگئی ہے۔ 28 سالہ زبیر، جو لانڈھی کا رہائشی اور پیشے کے اعتبار سے قصاب تھا، جناح اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد جان کی بازی ہار گیا۔

رپورٹ کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ مریض کو دو روز قبل تیز بخار اور پیٹ میں شدید تکالیف کے باعث اسپتال لایا گیا تھا، جہاں آج صبح اس میں کانگو وائرس کی باضابطہ تصدیق ہوئی۔

اس سے قبل جون 2025 میں شہر میں دو شہری کانگو وائرس کے باعث انتقال کرچکے تھے۔ 16 جون کو ملیر کے رہائشی 42 سالہ عبدالرؤف کا انتقال ہوا، جبکہ دو دن بعد 19 جون کو ابراہیم حیدری کا 22 سالہ نوجوان زبیر لکھیو بھی اس مہلک وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس طرح صوبے میں رواں برس اب تک اس خطرناک وائرس سے تین افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جولائی 2025 میں بھی 33 سالہ ایک مریض میں کانگو وائرس کی تشخیص کی گئی تھی، تاہم وہ بروقت علاج سے صحتیاب ہوگیا تھا۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کانگو وائرس نہ صرف جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے بلکہ یہ متاثرہ مریض کے خون یا جسمانی رطوبات سے قریبی رابطے کے ذریعے انسان سے انسان تک بھی پھیل سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس مرض کی علامات اچانک ظاہر ہوتی ہیں جن میں بخار، پٹھوں اور کمر کا درد، چکر آنا، گردن کی اکڑن، سر درد، آنکھوں میں جلن اور روشنی سے حساسیت شامل ہیں۔

شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ عیدالاضحی کے بعد خصوصاً جانوروں کے ساتھ کام کرنے والے افراد خصوصی احتیاط برتیں اور کسی بھی مشتبہ علامت کی صورت میں فوری طور پر اسپتال سے رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کانگو وائرس سے رواں سال 6 اموات ریکارڈ
  • کراچی: کانگو وائرس سے ایک اور شہری جاں بحق، رواں سال اموات کی تعداد تین ہوگئی
  • سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر ٹرانسفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
  • سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا،کاپی سب نیوز پر
  • سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
  • اسلام آباد بار کونسل نے بھی جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • اسلام آباد بار کونسل نے بھی جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • سپریم کورٹ کے ہر ریٹائر جج کو 3 پولیس اہلکار 24 گھنٹے سکیورٹی کیلئے دیے جائیں گے:وزات داخلہ کے احکامات جاری
  • وزارت داخلہ کے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو سیکیورٹی دینے کے احکامات جاری
  • اسلامی نظریاتی کونسل کا سپریم کورٹ کے رخصتی سے قبل طلاق کے فیصلے پر اظہار تحفظ